19

کان سے ہیرا ملنے پر بھارتی مزدور کی قسمت راتوں رات بدل گئی

[ad_1]

مدھیہ پردیش: کان سے ایک بڑا ہیرا ملنے پر بھارتی مزدور کی قسمت راتوں رات بدل گئی۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق 19.22 قیراط کے ہیرے کی سرکاری نیلامی میں تقریباً پاکستانی دو کروڑ روپے سے زائد رقم ملنے کی امید ہے۔ راجو گاؤنڈ حکومت کی رائلٹی اور ٹیکس کی کٹوتی کے بعد اس کا معاوضہ وصول کریں گے۔

خوش قسمت مزدور راجو گونڈ کا کہنا تھا کہ وہ ہیرے کی تلاش کی امید میں 10 سال سے زیادہ عرصے سے ’پنہ‘ شہر میں کانیں لیز پر لے رہا تھا۔

پنہ اپنے ہیروں کے ذخائر کی وجہ سے مشہور ہے جہاں پر لوگ اکثر قیمتی پتھروں کی تلاش کے لیے حکومت سے سستی کانیں لیز پر لیتے ہیں۔

وفاقی حکومت کی نیشنل منرل ڈیولپمنٹ کارپوریشن پنہ میں ہیروں کی کان کنی کا منصوبہ چلاتی ہے۔ ریاستی حکومت کے ایک اہلکار نے بتایا کہ یہ کانیں تقریباً 200-250 روپے میں ایک مخصوص مدت کے لیے لیز پر دی جاتی ہیں۔

جس کسی کو بھی ہیرا ملتا ہے اسے وہ سرکاری دفتر کے حوالے کرنا ہوتا ہے جو اسکی جانچ کے بعد نیلامی کرتا ہے۔ 2018 میں بندیل کھنڈ کے ایک مزدور کو پنہ میں ایک کان سے 15 ملین روپے کا ہیرا ملا تھا تاہم اس طرح کی دریافتیں نایاب ہیں۔

راجو گونڈ نے بتایا کہ ان کا خاندان زیادہ تر مون سون کے موسم میں کانوں کو لیز پر لیتا ہے جب زرعی اور چنائی کا کام بند ہوجاتا ہے۔ ہم بہت غریب ہیں اور ہمارے پاس آمدنی کا کوئی دوسرا ذریعہ نہیں ہے، اس لیے ہم کچھ پیسہ کمانے کی امید میں ایسا کرتے ہیں۔

راجو کا کہنا تھا کہ یہ ایک مشکل کام ہے۔ ہم ایک گڑھا کھودتے ہیں، مٹی اور چٹان کے ٹکڑوں کو نکالتے ہیں، انہیں چھلنی میں دھوتے ہیں اور پھر ہیروں کی تلاش کے لیے ہزاروں سوکھے چھوٹے پتھروں کو احتیاط سے چھانتے ہیں۔

انہوں نے کہا اُس دوپہر میری ساری محنت رنگ لائی اور قسمت بدل گئی، میں پتھروں کو چھان رہا تھا کہ میں نے شیشے کے ٹکڑے سے مشابہہ چیز دیکھی، میں نے اسے اپنی آنکھوں کے سامنے رکھا اور ایک ہلکی سی چمک دیکھی۔ تب ہی مجھے معلوم ہوا کہ مجھے ایک ہیرا ملا ہے۔

راجو گونڈ کو امید ہے کہ وہ اس رقم سے اپنے خاندان کے لیے ایک بہتر گھر بنائیں گے اور اپنے بچوں کی تعلیم پر خرچ کریں گے لیکن وہ سب سے پہلے اپنا پانچ لاکھ روپے کا قرض ادا کرنا چاہتا ہے۔

اس کا کہنا ہے کہ وہ لوگوں سے خوفزدہ نہیں ہے کہ ہیرے کے بارے میں پتہ چل جائے کیونکہ وہ اس رقم کو اپنے ساتھ رہنے والے 19 رشتہ داروں کے درمیان تقسیم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں