9

قائمہ کمیٹی کی سربراہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کی کارکردگی پر شدید برہم

سینیٹر شیری رحمان نے سیکریٹری کی پریزینٹیشن مسترد کردی—فوٹو: فائل

سینیٹر شیری رحمان نے سیکریٹری کی پریزینٹیشن مسترد کردی—فوٹو: فائل

 اسلام آباد: پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) کی سینیٹر اور قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کی چیئرمین شیری رحمان نے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی کارکردگی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سیکریٹری کو بیرون ممالک دوروں پر جانے والوں کی تفصیلات فراہم کرنے کی ہدایت کر دی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کااجلاس چئیرپرسن سینیٹر شیری رحمان کی زیرصدارت ہوا جہاں سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی اعزاز ڈار کی جانب سے پیش کی گئی پریزنٹیشن کو چیئرپرسن نے مستردکردیا۔

چیئرمین قائمہ کمیٹی شیری رحمان نے کہا کہ وزارت نے جو پریزنٹیشن تیار کی ہے وہ بیسویں صدی کی لگتی ہے، پریزنٹیشن میں معلوم نہیں ہو رہا کہ وزارت کی ترجیحات کیا ہیں، وزارت کے حالیہ اقدمات کیا ہیں، موسمیاتی تبدیلی پر کیا پبلک میسجز ہیں۔

انہوں نے سیکریٹری سے کہا کہ ہم نے بطور وزیر وزارت سے جاتے ہوئے بہت تجاویز چھوڑی تھیں، آپ کے سال میں بہت بیرون ملک دورے ہوتے ہیں، وہ وہاں کانفرنس میں کیا کرکے  آتے ہیں، آپ لوگ برلن میں کانفرنس میں گئے ہی نہیں، بین الاقوامی رابطوں کی تفصیلات دی جائے۔

بیرونی دوروں کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کون بیرون ممالک جا رہا ہے، 60 فیصد بیرون ملک دورے ضائع ہوتے ہیں، اتنی کانفرنسز ہوتی ہیں لیکن آپ کی کارکردگی کسی اخبار میں نظر تک نہیں آئی۔

انہوں نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی پرانے زمانے کی پریزینٹیشن دے رہی ہے، یہ اسٹینڈنگ کمیٹی میں دی جانے والی پریزینٹیشن نہیں ہے، وزارت موسمیاتی تبدیلی کی پریزینٹیشن کو مسترد کرتی ہوں، وزارت موسمیاتی تبدیلی کی کوارڈینیٹر کو کلائمیٹ فنانس کا علم نہیں، ایسے میں وہ کس طرح بات کر سکتی ہیں؟ وزارت ابھی تک کمیٹی کو اپنی ترجیحات نہیں سمجھا سکی۔

سینیٹرزرقا نے کہا کہ یہاں افسران کی میوزیکل چئیر چل رہی ہے، بیوروکریسی کسی ماہر کو عہدے پر آنے نہیں دیتی، اس طرح کا سسٹم اب نہیں چل سکتا۔

سینیٹرشیری رحمان نے کہا کہ وزارت موسمیاتی تبدیلی کر کیا رہی ہے، موسمیاتی تبدیلی پر عوام کو کیا پیغام دے رہی ہے، وزارت موسمیاتی تبدیلی بین الاقوامی سطح پر ہونے والی کانفرنس میں نظر نہیں آتی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزارت کی کوآرڈینیٹر سے پوچھا تو ان کو علم ہی نہیں تھا کسی چیز کا، وزیراعظم کی کوآرڈینیٹرنے کہا کہ میں ابھی تک وزارت کی جانب سے کسی بین الاقوامی دورے پر نہیں گئیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ کمیٹی کو اگلے اجلاس میں وزارت تمام بین الاقوامی دوروں پر کون گیا اور کیا کام ہوا اس بارے میں بریفنگ دے گی، سیکریٹری کے پاس اسٹریٹجی ہی نہیں ہے، سیکریٹری وزارت موسمیاتی تبدیلی غیرملکی دوروں میں حکومت کی کفایت شعاری پالیسی کی وجہ سے ہم نہیں گئے؟ہمارے پاس فنڈنگ ہونے کے باوجود وزیراعظم نے دوروں کی اجازت نہیں دی۔

چیئرپرسن کمیٹی نے وزارت موسمیاتی تبدیلی پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ 2030 تک آپ نے انرجی کو الیکٹرک میں منتقل کرنی ہے، 6 سال رہ گئے ہیں، آپ بتائیں اس کا کیا منصوبہ ہے، اس پریزینٹیشن پر بین الاقوامی ڈونرزسے آپ کو کیا ملے گا، اس طرح کی پریزینٹیشن ہمیں امداد نہیں دلا سکتی،کیا کلائمیٹ اتھارٹی کا آپ کو پتا ہے کیسے کام کرے گی۔

رکن کمیٹی سینیٹرزرقا نے کہا کہ کنسلٹنٹ ہائر کر کے دیں، وزارت کو ان سے کچھ بھی نہیں ہوگا۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں