[ad_1]
وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور قومی ترانے کے احترام میں کھڑے نہ ہونے والے افغان قونصل جنرل کی حمایت میں سامنے آگئے۔
ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے قومی ترانے کی توہین پر مذمت کے بجائے وضاحتیں دیں اور افغان قونصل جنرل کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے قومی ترانے کے احترام میں کھڑے نہ ہونے کی وجہ بتادی۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ اس حوالے سے افغان قونصلیٹ نے وضاحت جاری کردی ہے کہ ترانے میں موسیقی تھی جس وجہ سے وہ کھڑے نہیں ہوئے، افغان حکومت نے اپنے ترانے سے بھی موسیقی کو ختم کردیا ہے۔
وزیراعلی گنڈا پور نے گورنر خیبرپختونخوا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گورنر صرف بیان دینے کیلئے ہے اس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ہے، کےپی ہاوس اسلام آباد میں اس کے داخلے پر پابندی ہے اب یہ نہ ہو کہ گورنرہاوس میں بھی داخلہ بند ہوجائے۔
انہوں نے کہا کہ گورنر ہاؤس کی ملکیت واپس لینے کیلیے خیبرپختونخوا اسمبلی سے قرارداد منظور کروائیں گے اور پھر اس کو اپنے ماتحت کرلیں گے۔ گنڈا پور نے نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک ٹک ٹاکر کو لاہور میں جبکہ دوسرے کو گورنر بنا کر یہاں لایا گیا ہے۔
[ad_2]
Source link