[ad_1]
ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن کا کہنا ہے کہ جنوبی بحر الکاہل میں تباہ کن آتش فشاں پھٹنے کے باوجود دنیا کی اوزون پرت طویل مدتی بحالی کی راہ پر گامزن ہے۔
اقوامِ متحدہ کی ذیلی ایجنسی کا کہنا تھا کہ موجودہ رجحان کے مطابق اوزن پرت 1980 کی سطح پر بحالی کی جانب گامزن ہے اور 2066 تک پورے اینٹارکٹک، 2045 تک پورے آرٹک اور 240 تک پوری دنیا میں بحال ہوجائے گی۔
ادارے نے اپنے سالانہ اوزون بُلٹ ان میں کہا کہ اگرچہ 2022 کے شروع میں ٹونگا کے قریب آتش فشاں پھٹنے کے سبب گزشتہ برس اینٹارکٹیکا کے اوپر سے اوزون ختم ہونے میں تھوڑے عرصے کے لیے تیزی آئی، جس کی وجہ ایٹماسفیرک بخارات کی مقدار میں زیادتی تھی۔ مجموعی طور پر نقصانات محدود تھے۔
اوزون سطح زمین پر سورج کی الٹرا وائلٹ شعاعوں کو پہنچنے سے روکتی جو جِلد کے سرطان اور صحت کے دیگر مسائل سے تعلق رکھتی ہے۔
اقوامِ متحدہ کے سیکریٹری جنرل اینٹونیو گتریس کا ایک بیان میں کہنا تھا کہ 1989 میں نافذ العمل ہونے والے مونٹریال پروٹوکول (جس میں کلوروفلورو کاربنز اور اوزون کو نقصان پہنچانے والے دیگر مرکبات کے استعمال کو ختم کرنے پر اتفاق کیا گیا) اور اس کی کامیابی ایک ایسے وقت میں امید کی کرن بنی ہے جب کثیر الجہتی کوآپریشن زیرِ تناؤ ہے۔
[ad_2]
Source link