40

اسپیس ایکس سیٹلائٹس خلائی مشاہدات میں رکاوٹ بننے لگیں

[ad_1]

ایمسٹرڈیم: نیدرلینڈز کے محققین کے مطابق مسلسل بڑھتے ہوئے اسٹار لنک سیٹلائٹس سے آنے والی ریڈیو لہریں سائنسدانوں کو کائنات کا مشاہدہ کرنے سے روک رہی ہیں۔ 

نیدرلینڈز انسٹی ٹیوٹ فار ریڈیو آسٹرونومی (ASTRON) کے محققین نے دریافت کیا ہے کہ ایلون مسک کی سیٹلائٹس کے نئے ورژن ریڈیو خلائی دوربینوں کو پچھلی سیٹلائٹس سے زیادہ پریشان کر رہی ہیں اور مدار میں موجود ہزاروں سیٹلائٹس تحقیق میں رکاوٹ بن رہی ہیں۔

برطانیہ کے ڈپارٹمنٹ برائے ڈیجیٹل، ثقافت، میڈیا اور کھیل نے اطلاع دی کہ یہ سیٹلائٹس اوسط رفتار سے چار گنا تیز انٹرنیٹ فراہم کر سکتی ہیں۔

اگرچہ مسک کے سیٹلائٹس جو خدمات فراہم کر رہے ہیں وہ زبردست ہیں تاہم ماہرین فلکیات اس بات کا اعادہ کرتے ہیں کہ ان کی تحقیق کے عمل پر ان سیٹلائٹس کی وجہ سے بہت زیادہ لاگت آ رہی ہے۔

ASTRON  کی ڈائریکٹر پروفیسر جیسیکا ڈیمپسی نے بی بی سی نیوز کو بتایا، “جب بھی ان سیٹلائٹس کو زیادہ توانائی کے اخراج کے ساتھ لانچ کیا جاتا ہے، ہم آسمان میں خلا کا کم سے کم مشاہدہ کرپاتے ہیں۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں