[ad_1]
پشاور: خیبرپختونخوا میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس رپورٹ ہونے پر وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے سخت نوٹس لے لیا، متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور پولیو کوآرڈینیٹر کو فوری طور پر معطل کرنے کی ہدایت جاری کردی۔
خیبرپختونخوا میں رواں سال کا پہلا پولیو کیس رپورٹ ہوگیا، ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی نو ماہ کی بچی میں پولیو وائرس کی تصدیق ہوگئی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا سردار علی امین گنڈاپو نے سخت نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی انکوائری کا حکم جاری کردیا، وزیراعلیٰ نے سیکرٹری صحت کو متعلقہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر اور پولیو کوارڈینیٹر کو فوری طور پر معطل کرنے کی ہدایت بھی کردی۔
وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ ضلع مہمند میں ناقص پولیو مہم کے دیگر تمام ذمہ داروں کا بھی تعین کیا جائے، اورمتعلقہ سرکاری حکام کے ساتھ ساتھ شراکت دار اداروں کے متعلقہ عملے کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی جائے۔ انہوں نے ہدایت جاری کی کہ دیگر تمام اضلاع میں بھی پولیو مہم کی کوالٹی کو ہر لحاظ سے یقینی بنایا جائے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا کہ پولیو مہم کے معیار پر کسی صورت کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، متعلقہ حکام اپنی اصلاح کریں یا سزا کے لیے تیار ہوجائیں۔
انہوں نے کہا کہ صوبے سے پولیو وائرس کا خاتمہ موجود صوبائی حکومت کی اولین ترجیحات میں سے ایک ہے، اور اس مقصد کے لیے حکومت ایک نئے عزم کے ساتھ اقدامات جاری رکھے گی۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا کہ صوبے سے پولیو وائرس کے خاتمے کے لیے سب کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، والدین، اساتذہ اور علماء سمیت معاشرے کے تمام طبقے اس سلسلے میں حکومتی کوششوں کا ہاتھ بٹائیں۔
دریں اثنا علی امین گنڈاپور نےپولیو سے متاثرہ اس بچی کا علاج اور کفالت سرکار کی طرف سے کرنے کا اعلان کیا۔
[ad_2]
Source link