36

دو سال سے لاپتا 17 سالہ لڑکی اور دیگر 10 افراد کی بازیابی کیلیے کارروائی جاری رکھنے کا حکم

  کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے دو سال سے لاپتا 17 سالہ لڑکی سمیت 10 افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں پر کارروائی جاری رکھنے کا حکم دے دیا۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو دو سال سے لاپتا 17 سالہ لڑکی سمیت 10 افراد کی بازیابی سے متعلق درخواستوں کی سماعت ہوئی۔ بیشتر لاپتا افراد کے اہل خانہ عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ 17 سالہ رمشہ گذری پولیس اسٹیشن کی حدود سے لاپتا ہے، انویسٹی گیشن سے معلوم ہوا ہے کہ لڑکی گھروں میں بطور ملازمہ کام کرتی تھی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ لڑکی گھر سے اکیلے جارہی تھی لڑکی کی والدہ کو جے آئی ٹی میں طلب کیا گیا لیکن اب تک پیش نہیں ہوئیں، تعاون نہیں کیا جارہا۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ  حیدر نامی شہری بوٹ بیسن سے ، موسیٰ خان موچکو سے، اصغر علی کورنگی سے اور دیگر شہری کراچی کے مختلف علاقوں سے لاپتا ہیں۔ شہریوں کی بازیابی کے لئے اے ایس آئی، ایف آئی اے اور ایجنسیوں کو خطوط ارسال کیے ہیں، پولیس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سپر مارکیٹ کے علاقے سے لاپتا شہری سید افتخار باحفاظت گھر واپس آگیا ہے، عدالت نے رپورٹ پر درخواست نمٹادی۔

عدالت نے 17 سالہ لڑکی سمیت دیگر شہریوں کی بازیابی کے لئے کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے جے آئی ٹیز اور صوبائی ٹاسک فورس کے اجلاس کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت 4 ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں