[ad_1]
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے بی آر ٹی لائن کی تعمیرات پر درخت کاٹنے کیخلاف درخواست پر میئر کراچی اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو طلب کرلیا۔
جسٹس صلاح الدین پہنور کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو بی آر ٹی لائن کی تعمیرات پر درخت کاٹنے کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔ سیکریٹری جنگلات و دیگر عدالت میں پیش ہوئے اور رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا کہ شہر کے اندر درختوں کی ذمہ داری کے ایم سی کی ہے۔ محکمہ جنگلات کی حدود شہر کے باہر سے شروع ہوتی ہے۔
جسٹس صلاح الدین پنہور نے وکیل کے ایم سی سے استفسار کیا کہ آپ نے درخت کیوں نہیں لگائے، گرین سٹی کا تصور کیا ہے پھر۔ کے ایم سی کی رپورٹ کہاں ہے۔
کے ایم سی کے وکیل نے موقف دیا کہ رپورٹ جمع کرانے کیلئے مہلت دی جائے۔
درخواستگزار کے وکیل شاہنواز ڈاہری نے موقف دیتے ہوئے کہا کہ بی آر ٹی معاہدے کے تحت ٹھیکیدار ایک درخت کاٹنے پر 5 درخت لگائے گا۔ ایک بھی درخت نہیں لگایا گیا ہے اب تک۔ سیپا نے جب این او سی دیا تو شرائط و ضوابط میں واضح لکھا ہوا تھا۔
جسٹس امجد سہتو نے ریمارکس دیئے کہ تمام ذمہ داری میئر کراچی کی ہے وہ سربراہ ہیں۔
عدالت نے میئر کراچی اور سیکریٹری ٹرانسپورٹ کو طلب کرتے ہوئے سماعت 22 اکتوبر تک ملتوی کردی۔ درخواستگزار نے بی آر ٹی لائن میں درختوں کی کٹائی کو چیلنج کر رکھا ہے۔
[ad_2]
Source link