[ad_1]
لاہور: پاکستان ریلوے پولیس میں خالی ہونے والی اسامیوں کی تعداد 3ہزار سے زائد ہوگئیں، اسٹاف میں کمی کے باعث اہلکاروں سے ڈبل شفٹ میں ڈیوٹیاں لی جا رہی ہیں۔
ذرائع ریلوے پولیس کے مطابق ریلویز پولیس کی منظور شدہ نفری تقریباً 7300 کے قریب ہے جبکہ حاضر نفری کی تعداد تقریباً 4200 ہے، اس لحاظ سے ریلویز پولیس کی تقریباً 3 ہزار سے زائد اسامیاں خالی پڑی ہیں۔
ملک بھر میں قائم ریلوے اسٹیشنوں، ریلوے ٹریک، ریلوے تنصیبات اور ٹرینوں میں ڈیوٹی سر انجام دینا کسی مسئلے سے کم نہیں ہے۔
ریلویز پولیس میں سب سے زیادہ کانسٹیبل کی تقریباً 2800، ہیڈ کانسٹیبل اور اے ایس آئی کی بالترتیب 80 اور 90 سے زائد اسامیاں خالی ہیں۔ سب انسپکٹرز کی 10 اور انسپکٹرز کی 15 کے قریب اسامیاں عرصہ دراز سے خالی پڑی ہوئی ہیں۔
ریلویز پولیس کے بم ڈسپوزل اسٹاف کی بھی عرصہ دراز سے بھرتیاں نہ ہونے کی وجہ سے 25 میں سے 16 سے زائد اسامیاں خالی پڑی ہوئی ہیں جبکہ پرائیویٹ سیکریٹری، رجسٹرار، اسٹینو گرافر، آفس سپرنٹنڈنٹ، ہیڈ کلرک، یو ڈی سی اور نائب قاصد کی 160 میں سے 60 کے قریب اسامیاں خالی ہیں۔
ریلویز پولیس میں مالی، سویپر اور لانگری کی بھی اسامیاں عرصہ دراز سے خالی پڑی ہوئی ہیں۔ بھرتیاں نہ ہونے کی وجہ سے ورکنگ میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
وزارت ریلوے سمیت ریلوے ہیڈکوارٹر میں متعدد بار ہونے والے اجلاس میں اس بات کی نشاندہی کی گئی۔ ریلوے پولیس میں بھرتی کی اجازت دی جائے لیکن ریلوے پولیس افسروں کی کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔
[ad_2]
Source link