7

پولیس مقابلے میں نوجوان کی ہلاکت؛ ایس ایس پی بے نظیرآباد تنویر تنیو سندھ ہائیکورٹ طلب

تنویر تنیو نے میرے بیٹے کو کراچی سے اغوا کیا اور بے نظیر آباد لے جاکر جعلی مقابلے میں قتل کیا، مقتول کے والد

تنویر تنیو نے میرے بیٹے کو کراچی سے اغوا کیا اور بے نظیر آباد لے جاکر جعلی مقابلے میں قتل کیا، مقتول کے والد

  کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے کراچی سے نوجوان کو اغوا کے کے نوابشاہ میں جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے الزام سے متعلق ایس ایس پی بے نظیرآباد تنویر تنیو کو آئندہ سماعت پر گواہوں کے بیانات کے ساتھ رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیدیا۔

جسٹس نعمت اللہ پھلپھوٹو کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو کراچی سے نوجوان کو اغوا کے کے نوابشاہ میں جعلی مقابلے میں قتل کرنے کے الزام سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔

درخواستگزار مقتول کے والد نے کہا کہ ایس ایس پی بے نظیرآباد تنویر تنیو نے میرے بیٹے کو کورنگی کراچی سے اغوا کیا۔ ایس ایس پی تنویر تنیو نے میرے بیٹے کو بے نظیر آباد لے جاکر جعلی مقابلے میں قتل کیا۔

تفتیشی افسر ایس ایس پی امجد علی شیخ نے رپورٹ پیش کردی۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ درخواستگزار کی فراہم کردہ سی سی ٹی وی ویڈیو فرازنک کیلئےبھیجی ہیں۔ درخواستگزار امیر بخش مری نے کہا کہ تفتیشی افسر نے ہمارا بیان تو ریکارڈ ہی نہیں کیا۔ عدالت سے استدعا ہے کہ ہمارا 164 کا بیان ریکارڈ کیا جائے۔

وکیل صفائی نے موقف دیا کہ 164 کا بیان ریکارڈ کرنا غلط ہے۔ ایس ایس پی تنویر تنیو پرآئڈ آف پرفارمنس ہیں لیکن اس کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے۔ اس وقت بھی ہائیکورٹ کے باہر لوگ بینرز اٹھا کر کھڑے ہیں۔

عدالت نے فیصلے تک عدالت کے باہر احتجاج سے روک دیا اور تفتیشی افسر کو درخواستگزار و دیگر کے 161 کے بیانات ریکارڈ کرنے کا حکم دیدیا۔ عدالت نے ایس ایس پی کو آئندہ سماعت پر گواہوں کے بیانات کے ساتھ رپورٹ پیش کرنے کا بھی حکم دیا ہے۔





Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں