42

وزیراعلی پنجاب اور نواز شریف نے ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘ اسکیم کا افتتاح کردیا

[ad_1]

 لاہور: وزیراعلی پنجاب مریم نواز اور ن لیگ کے صدر نواز شریف نے ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘ اسکیم کا افتتاح کردیا، مریم نواز نے کہا کہ اب کام اور ترقی شروع ہوچکی ہے اور فتنہ و فساد کی سیاست دم توڑ رہی ہے امید ہے یہ لوگ جلد ہی قصہ پارینہ بن جائیں گے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ’’اپنی چھت اپنا گھر‘‘ اسکیم کے تحت قرضوں کی فراہمی کی غرض سے چیک تقسیم کرنے کے لیے ایکسپو سینٹر لاہور کے آڈیٹوریم میں تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب میں اعلیٰ سرکاری حکام، قرضہ حاصل کرنے والے افراد اور عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ نواز شریف اور مریم نواز نے قرضہ حاصل کرنے والے مرد اور خواتین میں چیک تقسیم کیے۔

وزیراعلی پنجاب مریم نواز نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ اپنا گھر اور اپنی چھت اسکیم کا آئیڈیا نواز شریف کا تھا وہ مجھ سے روزانہ اس منصوبے کی اَپ ڈیٹ لیتے رہے، نواز شریف نے مجھے عوام کی خدمت میں ہمشہ مصروف رہنے کی ہدایت کی محض ڈیڑھ ماہ میں اس منصوبے کے لیے قرضے دینے جا رہے ہیں، یہ 700 ارب روپے کا منصوبہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے مجھ سے کہا کہ لوگوں کو ان کا گھر دے دو باقی سب خیر ہے، ہمیں 5 لاکھ درخواستیں موصول ہوئیں، ہر ضلع کا آبادی کے تناسب سے اس اسکیم میں حصہ ہے ہم 5 برس میں 5 لاکھ افراد کو قرضے دینے جا رہے ہیں اس طرح 5 لاکھ گھر بنیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت یہ گھر خود بناتی تو بہت سے مسائل ہو سکتے تھے، اس اسکیم کے تحت قرضے کا حصول انتہائی آسان بنایا گیا ہے، میں نے کہا کہ قرضے کے لیے زیادہ شرائط نہیں ہونی چاہئیں، صرف شناختی کارڈ اور زمین کے کاغذ پر قرضہ دیا جا رہا ہے اور سو فیصد میرٹ پر قرضے دئیے جا رہے ہیں، پی آئی ٹی بی نے بھی اس منصوبے میں بہت مدد فراہم کی ہے میں نے سختی سے ہدایت کی تھی کہ قرضے کی قسط کسی صورت 15 ہزار سے زیادہ نہیں ہونی چاہیے اس قرضے میں کوئی سود نہیں ہے ہم چاہتے ہیں کہ لوگوں کی جیب پر کم سے کم بوجھ پڑے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہر ماہ قرعہ اندازی ہوا کرے گی، یہ قرضہ چار اقساط میں دیا جانا تھا لیکن اب یہ قرضہ دو اقساط میں آدھا آدھا کر کے دیا جائے گا، پہلے 3 ماہ میں کوئی قسط ادا نہیں کرنا ہوگی، ہر کوئی آن لائن درخواست دے سکتا ہے یا ڈپٹی کمشنر یا اسسٹنٹ کمشنر کے دفتر میں جا کر معلومات لے سکتا ہے، میں نے کہا تھا کہ کوئی شخص قرضہ لے کر بھاگے گا نہیں اس لئے کوئی چیز گروی رکھنے کی ضرورت نہیں ہے اس اسکیم کے تحت تقریبا ایک جیسے گھر بنیں گے۔

انہوں ںے کہا کہ ہم نے بچوں کے دل کے آپریشن کا منصوبہ شروع کیا ہے تو بڑی تعداد میں خیبرپختونخوا کے لوگوں کے بچوں کے آپریشن ہو رہے ہیں میرے دل اور میری حکومت کے دروازے تعلیم و صحت اور روزگار کے لئے صوبہ خیبرپختونخوا والوں کے لئے کھلے ہیں۔

سیاسی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ملک ٹیک آف کی پوزیشن میں آ چکا ہے کچھ لوگ ابھی بھی انتشار، گھیراؤ جلاؤ پر مکمل توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، میں ان باتوں کا جواب نہیں دینا چاہتی اور نہ میرے پاس اس کام کے لئے وقت ہے، انہوں نے احتجاج کی متعدد کالیں دیں لیکن کوئی نہیں نکلا انہیں کے پی سے بندے لانے پڑے آج بھی احتجاج کی کال تھی لیکن کہیں کوئی نہیں نکلا۔

مریم نواز نے کہا کہ جیل سے احتجاج کی کالیں آ رہی ہیں ہم ایک صوبے کو دوسرے کے مقابل کھڑا نہیں ہونے دیں گے، کیا جیل سے یہ ہدایت آئی کہ عوام کی فلاح کے کام کیے جائیں؟ لیکن جیل سے کبھی ایسی ہدایت نہیں آئی، سیاست کرنے کی اجازت مل سکتی ہے لیکن دہشت گردی کی اجازت نہیں مل سکتی۔

انہوں نے کہا کہ ان کی تربیت ہی یہ ہوئی ہے کہ فتنہ فساد کیسے کرنا ہے، ترقی کیسے روکنی ہے، سال 2014ء میں دھرنے میں انہوں نے پولیس افسر کو ڈنڈے مار مار کر اس کی ہڈیاں توڑ دیںم موجودہ آئی جی اسلام آباد کی زمان پارک میں پ رتشدد احتجاج کے دوران آنکھیں ضائع ہوئیں۔

انہوں نے کہا کہ اب کام اور ترقی شروع ہو چکی فتنہ و فساد کی سیاست دم توڑ رہی ہے امید ہے یہ لوگ جلد ہی قصہ پارینہ بن جائیں گے،میں آپ کے گھر کی دہلیز پر علاج کی سہولتیں فراہم کر رہی ہوں ڈینگی کنٹرول میں کلینک آن وہیل کا بڑا کام ہے اس ملک کو آگے بڑھنے اور ترقی کرنے دو۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں