40

حکومتی ذمہ داران کو بتایا زبردستی ہوگی تو حالات مزید خراب ہوں گے، ایمل ولی خان

[ad_1]

اے این پی کے مرکزی صدر پشاور میں جرگے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کی—فوٹو: فائل

اے این پی کے مرکزی صدر پشاور میں جرگے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کی—فوٹو: فائل

 پشاور: عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے صدر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ پشاور میں منعقدہ جرگے میں وفاقی اور صوبائی حکومت کے ذمہ داران کو بتادیا ہے کہ اگر زبردستی ہوئی تو حالات مزید خراب ہوں گے۔

اے این پی کے مرکزی صدر ایمل ولی خان کی جانب سے وزیراعلی ہاؤس میں جرگے میں شرکت کے بعد جاری بیان کہا گیا کہ پختون سرزمین پر امن کے لیے ہر در پر جانے اور ہر کسی کے ساتھ بیٹھنے کے لیے تیار ہیں، وزیراعلیٰ ہاؤس جرگے میں اے این پی نے خیبر جرگے کے انعقاد کی حمایت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کے ذمہ داران کو بتا دیا ہے کہ زبردستی ہوگی تو حالات مزید خراب ہوں گے، پختون قوم اطمینان رکھے، ہماری کوششیں ضرور رنگ لائیں گی اور جرگہ ہوگا، پہلے بھی امن کے لیے اپنی جدوجہد کی ہے اور آئندہ بھی ہر ممکن کوشش کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امن ہی کی خاطر آج اے این پی وزیراعلی ہاؤس میں منعقدہ جرگے میں بھی شریک ہوئی، پچھلے 12 برسوں میں آج پہلی دفعہ امن کے لیے خیبر پختونخوا کا وزيراعلیٰ ہاؤس دیکھا۔

مرکزی صدر اے این پی نے کہا کہ اپنے طور پر اسلام آباد میں بھی اس مسئلے کا مستقل حل تلاش کرنے کے لیے اپنی کوششیں کی ہیں، صوبائی صدر میاں افتخار حسین کی قیادت میں پارٹی خیبر میں جرگہ منتظمین کے ساتھ کھڑی رہی، وزیراعلیٰ ہاؤس میں منعقدہ جرگہ صوبائی سطح پر تھا لیکن بات امن کی تھی تو ضروری سمجھا کہ خود شرکت کروں۔

ان کا کہنا تھا کہ امن کے لیے ہم نے اپنی سیاست قربان کرکے جانوں کے نذرانے دیےہیں، اگر آج کا جرگہ سیاسی لوگوں کے درمیان پہلے ہوتا تو حالات یہاں تک نہ پہنچتے، ڈنڈے اور طاقت کے دم پر ہر بات نہیں منوائی جاسکتی ہے، اس طرح کے اقدامات سے تشدد کو فروغ ملے گا، جس کا کوئی بھی متحمل نہیں ہوسکتا۔

ایمل ولی خان نے کہا  کہ ہمیں ادراک کرنا ہوگا کہ مذاکرات اور بات چیت ہی مسائل کا حل ہے، سیاسی مفادات سے بالاتر ہوکر ہمیں امن کے لیے یک آواز ہونا پڑے گا، سیاست ہوتی رہے گی لیکن مسئلہ قوم کی بقا کا ہے اور حل ہر صورت نکالنا ہوگا۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں