45

ٹیم نہیں خود کو بچانا پاکستانی کرکٹرز کی ترجیح

[ad_1]

فٹنس کا معیار بھی اتنا اچھا نظر نہیں آتا،دو کلومیٹر دوڑ میں کئی فیل ہوچکے (فوٹو: فائل)

فٹنس کا معیار بھی اتنا اچھا نظر نہیں آتا،دو کلومیٹر دوڑ میں کئی فیل ہوچکے (فوٹو: فائل)

  کراچی:  پاکستان کرکٹ ٹیم (پی سی بی) کے مسلسل ناقص کھیل کی وجوہات سامنے آنے لگیں۔

تفصیلات کے مطابق پاکستانی ٹیم گذشتہ کچھ عرصے سے شکستوں کے بھنور میں پھنسی ہوئی ہے،اس کی اصل وجوہات اب تک سامنے نہیں آئی ہیں، نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ کو قومی اسکواڈ کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ اس وقت حالات بہت خراب ہیں،کھلاڑی ٹیم نہیں صرف اپنے بارے میں سوچ رہے ہیں، ان کی کوشش ہے کہ بس اتنا پرفارم کر جائیں کہ اپنی پوزیشن بچی رہے۔

پی سی بی حکام کے ذہنوں میں یہ بات ڈال دی گئی ہے کہ ملک میں نئے کھلاڑیوں کا فقدان ہے اس لیے موجودہ پر ہی انحصار کریں حالانکہ یہ حقیقت نہیں ہے، فٹنس کا معیار بھی اتنا اچھا نہیں رہا، ملتان میں میچ سے قبل سعود شکیل نے بھی بمشکل ٹیسٹ پاس کیا، دو کلومیٹر دوڑ کے سب سے زیادہ 30 نمبر ہوتے ہیں،8 منٹ سے زیادہ وقت لینے والے کوفیل کر دیا جاتا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستان پہلی اننگز میں 500 سے زائد رنز بناکر ٹیسٹ اننگ سے ہارنے والی پہلی ٹیم بن گئی

اس میں گراؤنڈ کے پانچ چکر لگانا پڑتے ہیں، کئی پلیئرز ناکام ہوگئے تھے،امام الحق کو اسکواڈ سے باہر رکھنے کی وجہ سابق ٹیم ڈائریکٹر محمد حفیظ کی رپورٹ کو قرار دیا جا رہا ہے جس میں انھیں میڈیا کو خبریں لیک کرنے کا مرتکب بھی قرار دیا گیا تھا،ٹیم ذرائع نے بابر اعظم کے حوالے سے کہا کہ ان کی باڈی لینگوئج اچھی نہیں لگ رہی، ورلڈکپ میں فارم ٹھیک نہیں رہی، حال ہی میں از خود قیادت چھوڑ دی، وہ ذہنی دباؤ کا شکار نظر آتے ہیں، ان کا فوکس لیول بھی کم ہوا ہے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں