[ad_1]
کراچی: مجوزہ آئینی ترمیم کے خلاف وکلا نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔
سندھ ہائی کورٹ میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ 14 ستمبر کو وفاقی کابینہ نے آئین میں ترمیم کے مسودے کی منظوری دی تھی۔ آئینی ترمیم کا مسودہ 15 ستمبر کو پارلیمنٹ میں دو تہائی اکثریت نہ ہونے کی وجہ سے پیش نہیں کیا جا سکا۔
درخواست کے مطابق آئینی ترمیم کے معاملے پر پوری قوم کو اندھیرے میں رکھا کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر قانون کا کہنا تھا کہ ترمیم کا مسودہ تاحال وفاقی کابینہ نے میں پیش نہیں کیا گیا ہے۔ ترمیم کا مسودہ جو سوشل میڈیا پر موجود ہے اس میں بیشتر شقیں عدلیہ کی آزادی کیخلاف ہیں۔
عدالت سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وفاقی کابینہ کو مجوزہ آئینی ترمیم کا مسودہ منظور کرنے سے روکا جائے۔ آئینی ترمیم کا مسودہ پبلک کرکے اس پر بحث کے لیے 60 دن کا وقت دیا جائے۔ درخواست میں سیکرٹری کیبنٹ ڈویژن، سیکرٹری لا اینڈ جسٹس اور سیکرٹری پارلیمنٹ ہاؤس کو فریق بنایا گیا ہے۔
[ad_2]
Source link