[ad_1]
پشاور: گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ صوبے کے لیے اسپیکر نے جرگہ بلایا اور تمام سیاسی جماعتیں جرگے میں گئیں تو مسئلہ حل ہوا۔
پشاور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے گورنر کے پی نے کہا کہ ہم امن کی بات کرتے ہیں اور صوبے میں امن کا جھنڈا لہرایا جائے گا، صوبے کے لیے سیاسی جماعتوں نے اتحاد کا مظاہرہ کیا اور سردیوں سے پہلے برف پگھلنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ مشاورت کے ساتھ تجاویز اور صوبے کے حقوق کے لیے دلائل مرکز کو دیں گے، 80 رکنی کمیٹی بنی جس نے سفارشات دی ہیں، 15 نکات ہیں تو ہم زیر بحث لاکر حل کریں گے اور پاکستان کے آئین کے دائرے میں رہ کر بات کریں گے۔
فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ فوج کا کردار آئین کے دائرے میں رہ کر ہونا چاہیے اور سیاستدانوں کو بھی آئین میں رہتے ہوئے کردار ادا کرنا ہوگا، اسمبلی سے ہمیں بڑی توقعات ہیں۔
گورنر کے پی نے شکوہ کیا کہ 1991 میں پانی ریکارڈ ہوا لیکن خیبر پختونخوا کو حق نہیں ملا، پانی کے حق کی رائلٹی نہیں دی گئی۔ انہوں نے واضح کیا کہ ارکان اسمبلی کے لیے پاسپورٹ کی سہولت دے رہے ہیں جبکہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں میں پاسپورٹ ڈیسک قائم ہیں۔
اس موقع پر اسپیکر کے پی بابر سلیم نے کہا کہ وزیراعلیٰ، گورنر اور اپوزیشن لیڈر نے صوبے کے لیے اہم کردار ادا کیا، جرگے کی سفارشات اسمبلی میں زیر بحث آئیں گیں۔
قبل ازیں، گورنر خیبر پختونخوا صوبائی اسمبلی پہنچے تھے جہاں اسپیکر اسمبلی بابر سلیم نے گورنر کا استقبال کیا۔ گورنر نے اسمبلی ہال کا بھی دورہ کیا اور اسپیکر سے ملاقات کی۔
[ad_2]
Source link