[ad_1]
کراچی: جامعہ کراچی میں لیٹ فیس کے معاملے پر دو روز سے جاری احتجاج کے بعد انتظامیہ نے تین رکنی کمیٹی قائم کردی۔
کمیٹی کو طلبہ کی درخواستوں کی بنیاد پر لیٹ فیس میں 40 فیصد تک رعایت کی سفارش کرنے کا اختیار ہوگا۔ جامعہ کراچی کے رجسٹرار کی جانب سے کمیٹی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق سابق رئیس کلیہ علم الادویہ پروفیسر ڈاکٹر فیاض وید کمیٹی کے کنوینر جبکہ مشیر امور طلبہ ڈاکٹر نوشین رضا اور اسٹوڈنٹ فنانشل ایڈ کی انچارج ڈاکٹر ذی اسماء کمیٹی کی رکن ہوں گی۔
دوسری جانب یہ بھی انکشاف ہوا ہے کہ جامعہ کراچی کے 4 سالہ گریجویشن پروگرام میں انرولڈ طلبہ میں سے 35 فیصد سے زائد طلبہ پر 1 سے 9 سیمسٹر تک کی فیس واجب الادا ہے، یہ واجب الادا فیس لیٹ چارجز مل کر 1678 ملین تک پہنچ گئی ہے جس میں سے 1376 ملین اصل فیس اور 303 ملین روپے لیٹ چارجز کی مد میں ہیں۔
ایکسپریس کو جامعہ کراچی کے شعبہ مالیات کے ذرائع سے موصولہ اعداد وشمار کے مطابق جامعہ کراچی کی مجموعی انرولمنٹ 44 ہزار ہے جس میں سے ہزار کے قریب طلبہ ایگزیکٹو پروگرام 7 ہزار ایم فل/پی ایچ ڈی پروگرام جبکہ باقی 35039 طلبہ چار سالہ بی ایس پروگرام میں زیر تعلیم ہیں جبکہ ان میں سے 12459 طلبہ پر فیسوں کی مد میں 16 سو ملین سے زائد کی رقم واجب الادا ہے۔
ان طلبہ میں سے 7110 مارننگ پروگرام جبکہ 5349 ایوننگ پروگرام میں انرولڈ ہیں مارننگ پروگرام کے طلبہ کی واجب الادا رقم 834 ملین جبکہ ایوننگ پروگرام کی 845 ملین روپے ہے اعداد وشمار سے یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مارننگ پروگرام میں 1654 طلبہ نے دو سیمسٹر، 1907 نے 3 سیمسٹر، 770 نے 4 اور 1230 نے 5 جبکہ 354 نے 6 اور 1136 نے 7 اسی طرح 21 طلبہ نے 8 اور 38 طلبہ نے گزشتہ 9 سیمسٹر سے فیس ہی جمع نہیں کرائی ہے۔
اس طرح ایوننگ پروگرام میں 1002 طلبہ نے 2 سیمسٹر 1555 نے 3 سیمسٹر، 567 نے 4 اور 1062 نے 5 سیمسٹر جبکہ 312 نے 6 اور 838 نے 7 اسی طرح 3 طلبہ نے 8 اور 10 نے 9 سیمسٹر سے فیسیں جمع نہیں کرائی ہیں یہ اعداد وشمار اکیڈمک سیشن 2020 سے 2024 تک پر محیط ہیں۔
یاد رہے کہ جامعہ کراچی نے چند ماہ قبل ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا جس کے مطابق فیس جمع نہ کرانے والے طلبہ کے امتحانی نتائج روکنے کا عندیہ دیا گیا تھا جبکہ طلبہ جاری احتجاج میں لیٹ فیس ختم کرنے اور شٹل سروس اور پوائنٹ بسوں میں اضافے کا مطالبہ کررہے تھے۔
جامعہ کراچی سے ایک understanding کے تحت شہری حکومت یونیورسٹی کو سال میں دو بسیں فراہم کرتی تھی، جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی کے مطابق آخری بار سابق سٹی ناظم مصطفی کمال کے دور میں بسیں فراہم کی گئی تھیں ہم نے طلبہ سے کہا ہے کہ جامعہ کراچی شہری و سندھ حکومت کو اس حوالے سے خط لکھنے کو تیار ہے تاکہ مزید بسیں فراہم کی جاسکیں، آخری بار ایچ ای سی کی جانب سے دیے گئے فنڈز پر 8 بسیں خریدی گئی تھیں۔
[ad_2]
Source link