[ad_1]
لاہور: پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان تیسرا اور فیصلہ کن ٹیسٹ چوبیس اکتوبر سے راولپنڈی میں شیڈول ہے جس کے لیے دونوں ٹیمیں آج شب ملتان سے پنڈی روانہ ہوں گی۔
ذرائع کےمطابق انگلینڈ اور پاکستان کے کھلاڑیوں کی رات آٹھ بجے چارٹرڈ فلائٹ سے روانگی کا پلان بنایا گیاہے۔
پنڈی میں آج شب کو ڈیرے ڈالنے کے بعد دونوں ٹیمیں اتوار کو آرام کریں گے، پیر سے ان کے ٹریننگ سیشنز تجویزکیے گئے ہیں۔
ملتان کی طرح راولپنڈی میں بھی اسپنرز کو مدد دینے والی پچ تیارکی جارہی ہے۔ مہمان ٹیم کوپنڈی اسٹیڈیم میں پاکستانی ٹیم پر سبقت حاصل ہے۔ یکم سے پانچ دسمبر دوہزار بائیس کو پاکستان اور انگلینڈ کے درمیان یہاں آخری بار ٹیسٹ کھیلا گیا تھا جس میں بن اسٹوکس الیون نے چوہتر رنز سے کامیابی پائی تھی۔
پاکستان پیسر نسیم شاہ،محمد علی، حارث روف کے ساتھ میدان میں اترا تھا، اسپنرز زاہد محمود، سلمان آغا اور سعود شکیل نے ذمہ داریاں نبھائیں۔ انگلینڈ نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پہلی اننگزمیں چھ سو ستاون کا مجموعہ اسکور بورڈ پر سجایا، جس میں چار سنچریان شامل تھیں۔
اوپنرزبن ڈکٹ اورزیک کرالے نے دو سو تیئس رنز کا اسٹینڈ دیا، بن ڈکٹ ایک سو سات جبکہ زیک کرالےنے ایک سو بائیس رنز کی اننگز کھیلی تھی۔اولی پوپ ایک سو آٹھ رنز کے ساتھ پاکستانی بولرز پر بھاری پڑے تھے۔ہیری بروک نے ایک سو چون رنز بناکر اپنی ٹیم کی پوزیشن کو مزید مستحکم بنانے میں اہم کردار ادا کیاتھا۔
پاکستان کی جانب سے زاہدمحمود نے چار،نسیم شاہ نے تین، محمد علی نے دو جبکہ حارث روف نے ایک وکٹ لی تھی۔ جواب میں بابر اعظم الیون پانچ سو نواسی رنز بنانےمیں کامیاب رہی۔ عبداللہ شفیق ایک سو چودہ، امام الحق ایک سو اکیس، بابر اعظم ایک سو چھتیس رنز کے ساتھ نمایاں رہے تھے۔ویل جیکس نے چھ شکار کیے تھے۔
دوسری باری میں انگلینڈ نے سات وکٹ کے نقصان پر دو سوچونسٹھ پر اننگز ڈیکلیئر کردی تھی۔ جواب میں تین سو تنتالیس رنز کے ہدف میں پاکستانی ٹیم دو سو اڑسٹھ رنز بناپائی۔سعود شکیل چھہتر،امام الحق اڑتالیس،محمد رضوان چھیالیس رنزبن سکے تھے۔اس بار روایت سے ہٹ کر ٹریک بنانے کی کوشش کی جارہی ہے تاکہ انگلش ٹیم کو قابو کیا جاسکے۔
[ad_2]
Source link