[ad_1]
کراچی: سندھ کے تعلیمی بورڈز میں چیئرمین، کنٹرولر، سیکریٹری اور آڈٹ افسر بننے کے لیے آئی بی اے کراچی کا ٹیسٹ پاس کرنا لازمی قرار دے دیا گیا۔
محکمہ بورڈز و جامعات نے سندھ کے تمام تعلیمی بورڈز میں چیئرمین، کنٹرولرز، سیکریٹریز اور آڈٹ افسران کی تقرری کے لیے ٹیسٹ لینے کا اصولی فیصلہ کر لیا ہے یہ ٹیسٹ آئی بی اے کراچی کے تحت لیا جائے گا۔
اس سلسلے میں سیکریٹری بورڈز و جامعات عباس بلوچ نے وزیرِ اعلٰی سندھ کو سمری ارسال کر دی ہے۔ سمری میں کہا گیا ہے کہ 27 نومبر 2023 کو سندھ میں تعلیمی بورڈز میں مذکورہ بالا عہدوں پر تقرری کے حوالے سے ایک سمری وزیرِ اعلٰی کو بھیجی گئی تھی جس میں وزیرِ اعلٰی نے چیئرمین، سیکریٹری، کنٹرولر آف ایگزامینیشن اور آڈٹ افسر کی خالی آسامیوں کو بھرنے کے لیے تلاش کمیٹی کے ذریعے اشتہار کی اشاعت اور اس کے بعد انتخاب کی اجازت دی تھی۔جس کے بعد محکمہ بورڈز و جامعات نے چیئرمین، سیکریٹری، امتحانات کے کنٹرولر اور آڈٹ افسر کی خالی اسامیوں کا اشتہار دیا تھا لیکن ان عہدوں پر تقرری کے عمل کے خلاف سندھ ہائی کورٹ میں مختلف درخواستیں دائر کی گئی تھیں۔
سمری میں مزید کہا گیا ہے کہ سندھ ہائی کورٹ نے HCA 47/2024 میں حکمِ امتناع کو خارج کر دیا ہے اور محکمہ بورڈز و جامعات کو تلاش کمیٹی کے ذریعے تقرری کے عمل کو آگے بڑھانے کی اجازت دی ہے۔ محکمہ بورڈز و جامعات تلاش کمیٹی ایکٹ 2022 کے تحت آئی بی اے کراچی اور تلاش کمیٹی کے ذریعے منعقد کیے جانے والے مسابقتی عمل کے ذریعے مذکورہ بالا افسران کی جلد تقرریوں کے عمل کو مؤثر طریقے سے شروع کرے گا۔
چیئرمین سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ایکسپریس سے بات کرتے ہوئے کہا 2 سو سے زیادہ امیدوار ہونے کے باعث آئی بی اے کراچی سے ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ صرف کامیاب امیدواروں کو ہی انٹرویو کے لیے بلایا جا سکے۔
[ad_2]
Source link