36

دریائے سندھ سے نہریں نکالنے پر مختلف سیاسی جماعتوں کا بیداری مارچ

[ad_1]

(فوٹو: ویب ڈیسک ایکسپریس)

(فوٹو: ویب ڈیسک ایکسپریس)

بدین: مختلف سیاسی وقوم پرست جماعتوں اور مذہبی تنظیموں پرمشتمل دریائے سندھ بچاؤ تحریک نے ارسا ایکٹ میں مجوزہ ترمیم اور صوبہ پنجاب میں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے عمل کو غیر قانونی، غیر اخلاقی قرار دے کر اس کے خلاف جدوجہد اور مزاحمت کرنے کا اعلان کر دیا ہے اور کہا ہے کہ اب کراچی سے کشمور تک مزاحمت ہوگی اور روڈ راستے بلاک ہوں گے۔

ان خیالات کااظہار دریائے سندھ بچاؤ تحریک میں شامل مختلف جماعتوں کے قائدین نے کراچی سے شروع ہونے والے دوروزہ سندھ بچائیں بیداری مارچ کے اختتام پر جی ڈی اے کی جانب سے بدین میں ہونے والے بیداری مارچ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، جلسے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، قبل ازیں بیداری مارچ ٹھٹھہ سے ضلع بدین کی حدود کھور واہ میں داخل ہوا تو مختلف جماعتوں کے قائدین اور سیکڑوں کارکنان نے مارچ کے شرکا کا پرتپاک استقبال کیااور مارچ کے شرکا پر پھولوں کی پتیاں نچھاورکیں، بعدازاں مارچ گولارچی سے ہوتا ہوا بدین پہنچا، جہاں راستے بھر مختلف مقامات پر مارچ کا استقبال کیاجاتا رہا، بعدازاں ڈی سی چوک پر جلسہ عام منعقد ہوا۔

جلسے سے مسلم لیگ فنکشنل سندھ کے صدر پیر صدرالدین شاہ راشدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدین کے عوام نے پورے سندھ کی عوام کوپیغام دے دیا ہے کہ ہم دریائے سندھ کے خلاف ہرسازش کے خلاف جنگ کے لیے تیار ہیں، سندھ کے حقوق اوردریائے سندھ پر حملہ ایوان صدر سے ہوا لیکن اب ان طاقتوں کوکسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، نہ ارسا ایکٹ میں ترمیم اورنہ ہی دریائے سندھ سے غیر قانونی کینال نکالنے دیں گے، دریائے سندھ سے سمندر میں پورا سال پانی جانا لازمی ہے، سمندر میں پانی نہ چھوڑ کر سندھ کا ڈیلٹا تباہ کر دیا گیا ہے جبکہ زراعت تباہ ہو رہی ہے، دس پندرہ روز بعد کور کمیٹی کا اجلاس ہو گا جس میں حتمی جدوجہد کے فیصلے کیے جائیں گے، عوام اپنے لیے مخلص اور وفادار نمائندوں کا انتخاب کریں۔

جی ڈی اے کے مرکزی جنرل سیکریٹری ڈاکٹر صفدر عباسی نے کہا کہ دریائے سندھ پر ڈاکہ نہیں مارنے دیں گے، زرداری صاحب ہم ایک دوسرے کو بہت جانتے اور پہچانتے ہیں، تمام وفاداری صرف اقتدار اور مفاد ہے، سندھ یونائیٹڈ پارٹی کے مرکزی صدر سید زین شاہ نے کہا کہ ملک میں آئین اورقانون کی بدترین خلاف ورزی کی جارہی ہے، ارسا ایکٹ میں ترمیم اور دریائے سندھ سے غیر قانونی نہریں نکالنے کی منظوری کے بغیر ہی منصوبے پر زور زبردستی سے کام شروع کردیاگیا ہے، اقتدار اور مفادات کی خاطر زرداری سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین اوردریائے سندھ کاپانی کمپنی کو دینے کی سازش کررہاہے، پنجاب کی لاکھوں ایکڑ زمین آباد کرنے کے لیے سندھ کی لاکھوں ایکڑ زمین بنجر اور ویران کی جا رہی ہے، موجود حکومت صرف اور صرف ملک جمہوریت آئین اور عوام کے خلاف سازشیں کر رہی ہے، سندھ پر جب بھی مشکل آئی تو سندھ دوست جماعتوں نے ہمیشہ اس کے خلاف بھرپور ردعمل دیا اورمزاحمت کی، اتحادی جماعتیں سندھ کی بقا اور حقوق کے لیے جدوجہد کا آغاز کر چکے ہیں۔

پی ٹی آئی سندھ کے صدر حلیم عادل شیخ نے کہا کہ آج پاکستان صرف اورصرف پیرپگارا کا خاندان ہے، ہماری زندگی اور جان دریائے سندھ پر قربان ہے، پی ٹی آئی اپنی جان ہتھیلی میں لے کر حقوق کی جنگ لڑ رہی ہے، اب سندھ کے عوام کی برداشت ختم ہو گئی ہے، حکمرانوں کے خلاف مزاحمت کے لیے تیار ہیں، دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکہ پاکستان کی سالمیت پر حملہ ہے جوکہ ایوان صدر سے ہوا ہے۔ قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ دریائے سندھ ہماری جان اورزندگی ہے، دریائے سندھ ہمارے لیے مقدس ہے، اس پر ڈاکہ کسی صورت برداشت نہیں،

سندھ کو ہمیشہ غداروں نے نقصان پہنچایا، اب زرداری بھی غداری کر رہا ہے، ہمیں پاکستان بھر کے ہاری اورمزارعین عزیز ہیں، دریائے سندھ سے نکلنے والی نہریں حکمرانوں اور طاقتوروں کے لیے ہیں، پپلزپارٹی تعلیم، صحت اورزراعت کو تباہ کررہی ہے، زرداری نے سندھ کویتیم خانہ بنادیا ہے، سندھ کے خزانے، وسائل اور مشنری کے زور پر جلسہ کیا لیکن وہ بھی ناکام جلسہ تھا، اب کراچی سے کشمور تک مزاحمت ہوگی اور روڈ راستے بلاک ہونگے۔ اس موقع پر ایازلطیف پلیجو نے جو سندھ دشمن کا یار ہے غدار ہے، ایوان صدرمیں بیٹھے شخص کا یار بھی غدار ہے کے نعرے بھی لگوائے۔

سابق وزیر اعلی سندھ لیاقت جتوئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بدین کے عوام نے جبری منظور کرائے جانے والے غیر قانونی قانون سازی کو مسترد کر دیا ہے، پیپلز پارٹی اب زرداری پارٹی ہے اورسرکاری فنڈ اور وسائل سے ناکام جلسہ پر جشن منا رہی ہے، جی ڈی اے مرزا گروپ کا جلسہ عوامی جلسہ ہے، پیرصاحب پگاڑا اور جی ڈی اے کی قیادت سندھ میں متبادل ہے، سندھ میں زرداری حکومت نے ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ نیشنل پیپلزپارٹی کے رہنما مسرور جتوئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دریائے سندھ کے پانی پر ڈاکہ سندھ کی تباہی ہے، پانی میں کٹوتی سے سندھ میں زرعی معشیت تباہ ہو گئی، سندھ کو اگرپانی نہیں ملا توپھر غربت اور بے روزگاری میں اضافہ ہو گا۔

جلسے سے جی ڈی اے رہنما حسنین مرزا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اجناس کی خریداری اور قیمتوں پر پیپلز پارٹی کی شخصیات کی گرفت ہے، چاول ودیگر زرعی اجناس کی قیمتوں میں کمی کرکے کاشت کاروں سے سستے داموں زرعی اجناس خرید کر حکومتی شخصیات اربوں روپے کمارہی ہیں، کاشت کاروں کو تباہ کر کے ہاری کارڈ دے کر احسان کیا جا رہا ہے۔ جلسہ عام سے ایس یو پی کے مرکزی نائب صدر ایڈووکیٹ امیر آزاد پھنور، جماعت اسلامی کے عبدالقدوس، جمعیت علمائے اسلام کے امیر مولانا قاری، جمہوری قومی پارٹی کے مرکزی صدر خادم تالپور، ارباب انور ، حسام مرزا ، ڈاکٹر عبداللہ تالپور ، تحریک انصاف کے عزیز اللہ ڈیرواوردیگر رہنماؤں نے بھی خطاب کیا۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں