[ad_1]
کراچی: لیاری موسیٰ لین میں 4 خواتین کے لرزہ خیز قتل کے واقعے کا مقدمہ بغدادی پولیس نے درج کرلیا جس میں والد نے بیٹے پر شبہ ظاہر کیا ہے۔
مقدمہ گھر کے سربراہ محمد فاروق کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا جس میں قتل کی دفعہ شامل کی گئی ہے۔
مدعی مقدمہ محمد فاروق کے مطابق میں جانوروں کی خرید و فروخت کا کام کرتا ہوں۔ گھر میں میرے ساتھ 60 سالہ بیوی شمشاد، طلاق یافتہ بیٹی مدیحہ، بیٹا سمیر علی، اس کی اہلیہ عائشہ، اس کی 3 ماہ کی بیٹی اور 12 سالہ نواسی علینہ رہائش پذیر ہیں۔
محمد فاروق کے مطابق 18 اکبوتر کی رات بیٹی ثمینہ گھر آئی ہوئی تھی جسے چھوڑنے جوبلی جا رہا تھا، راستے میں بیٹی نے بتایا کہ بھائی بلال گھر پر آیا ہوا ہے، میرا بیٹا بلال ہم سے علیحدہ رہتا ہے۔ نواب خانجی روڈ پر بیٹے بلال کی گاڑی خراب کھڑی تھی اور اسکے پاس میرا بیٹا سمیر علی بھی موجود تھا، بیٹے سمیر نے کہا آپ گھر جائیں میں یہاں موجود ہوں۔
مدعی مقدمہ کے مطابق رات سوا تین بجے اپنے گھر پہنچا اور دروازے پر دستک دی تو کسی نے دروازہ نہیں کھولا، میں نے اپنے پاس موجود چابی سے دروازہ کھولا تو میں نے دیکھا کہ میری بیٹی مدیحہ خون میں لت پت پڑی ہے، میں نے شور مچایا اور اپنے پڑوسی حفیظ کو بلایا اور اپنے بیٹے سمیر کو فون کرکے جلدی گھر آنے کا کہا، پڑوسی حفیظ اور بیٹا سمیر آگئے۔
مزید پڑھیں؛ کراچی؛ لیاری لی مارکیٹ کے قریب فلیٹ سے چار خواتین کی گلا کٹی لاشیں برآمد
محمد فاروق کے مطابق میری بہو عائشہ بھی خون میں لت پت اور اس کی 3 ماہ کی بیٹی بیڈ کے نیچے تھی، ٹی وی لاؤنج میں بیوی شمشاد اور صحن میں نواسی علینہ بھی خون میں لت پت پڑی تھی، چاروں کے تیز دھار آلے سے گلے کٹے ہوئے تھے۔ میرے بیٹے سمیر نے 15 پر کال کی اور اپنے دوستوں کے ساتھ تھانے اطلاع دینے چلا گیا، اسی دوران میری دوسری بیٹی اور رشتہ دار بھی آگئے۔
مقدمے کے متن کے مطابق پولیس اور کرائم سین یونٹ بھی موقع پر پہنچ گیا اور چاروں لاشوں کو سول اسپتال منتقل کیا گیا، میرا بیٹا بلال بھی گھر آگیا جس کے دائیں بازو اور بائیں ہاتھ کی انگلیوں پر تازہ کٹ کے نشانات تھے۔ پوچھنے پر بلال نے کوئی خاطر خواہ جواب نہیں دیا۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واردات میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی تاہم واردات میں مدعی مقدمے کے بیٹے بلال کے ملوث ہونے کے قوی امکانات ہیں، بلال نے تاحال اعتراف جرم نہیں کیا جبکہ گھر کے سربراہ نے بھی بلال پر شک ظاہر کر رکھا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واردات کی تحقیقات مختلف زاویوں سے جاری ہے، بلال سے بھی تفتیش جاری ہے۔
[ad_2]
Source link