[ad_1]
کراچی: 26 ویں آئینی ترمیم کو کراچی بار ایسوسی ایشن نے مسترد کر دیا۔ اعلامیے کے مطابق کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر عامر نواز وڑائچ نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کو پاس کرنے کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ یہ ترمیم بغیر کسی بحث کے غیر شفاف طریقے سے پاس کرائی گئی ہے۔ آئین میں ترمیم کا پارلیمان کا حق تسلیم کرتے ہیں۔ آئینی ترمیم کے لیے جو طریقہ اختیار کیا گیا وہ جمہوریت پر دھبہ ہے۔
عامر نواز وڑائچ نے کہا ہے کہ منصور علی شاہ کو چیف جسٹس نامزد نہ کرنے کی کوئی ٹھوس وجہ نہیں۔ منصور علی شاہ کو چیف جسٹس بنانے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے۔ سیاسی برتری پر مشتمل جوڈیشل کمیشن ججز کی تقرری کرے گا۔ یہ اقدام عدلیہ کی آزادی پر حملہ ہے۔ اس اقدام سے عام لوگوں کے لیے انصاف کےحصول میں رکاوٹ پیدا ہوگی۔
موجودہ چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کا جوڈیشل کمیشن میں کوئی کردار نہیں ہو نا چاہیے۔ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی کا آئینی بینچز کے ججز کی تقرری میں بھی کوئی کردار نہیں ہو نا چاہیے۔ خدشہ ہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسی ایگزیکٹیو مائنڈ ججز کی تقرری کے لیے مدد کریں گے حالانکہ ان کی ریٹائرمنٹ میں صرف 4 دن رہ گئے ہیں۔
کراچی بار تمام صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہے اور عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کیا جائے گا، عدالتی نظام کو بچانے کے لیے متعلقہ اتھارٹیز کردار ادا کریں۔
[ad_2]
Source link