[ad_1]
پشاور: مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر سیف نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم پر ضمیر فروشوں کو نشانِ عبرت بنائیں گے۔
اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ سینیٹ میں خیبر پختون خوا کی نمائندگی کے بغیر آئینی ترمیم پاس کی گئی ہیں۔ایک بڑے صوبے کی نمائندگی کے بغیر ترمیم کرنا سب سے بڑا سوالیہ نشان ہے۔ اس آئینی معمے کا حل متنازع ترمیم کے نتیجے میں بنائے گئے آئینی بینچز کے پاس بھی نہیں ہوگا۔
بیرسٹر سیف نے کہا کہ نامکمل پارلیمان سے ترمیم کرنا ایک ایسا عجوبہ ہے جو کسی کو سمجھ نہیں آرہا۔ خیبر پختون خوا حکومت اس کی پر زور مذمت کرتی ہے اور اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی بھی کرے گی۔
صوبائی مشیر نے کہا کہ آئینی ترمیم سے عدلیہ میں سیاسی مداخلت کا راستہ ہموار ہوا ہے۔چیف جسٹس آف پاکستان کو سیاسی حکومت تعینات کرے تو انصاف کا جنازہ نکلنا ناگزیر ہے۔ آئینی ترمیم کے بعد عدلیہ میں فیصلے عوام کے بجائے سیاسی مفادات کی بنیاد پر ہوں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انصاف کو سیاسی ایجنڈے کے تابع کرنا آئین سے غداری ہے۔ پارٹی پالیسی کے برعکس آئینی ترمیم میں ووٹ دینے والوں کی نشاندہی کی جا رہی ہے۔ عوام اور پارٹی دونوں ان لوٹوں سے حساب لیں گے۔ ضمیر فروشوں کو نشان عبرت بنائیں گے۔
[ad_2]
Source link