[ad_1]
جب لوگ چھاتی کے کینسر کے بارے میں سنتے ہیں تو زیادہ تر خواتین میں بریسٹ کینسر کا خیال آتا ہے۔ لیکن سچ یہ ہے کہ مردوں کو بھی بریسٹ کینسر ہوتا ہے۔
مردوں میں چھاتی کے کینسر کی غلط تشخیص یا نظر انداز کیے جانے کا کیسز عام ہیں کیونکہ یہ بہت ہی نایاب حالت ہے۔ ابتدائی تشخیص سے ہی متاثرہ مریضوں کی جان بچائی جاسکتی ہے۔
مردوں میں چھاتی کا کینسر، بریسٹ کینسر کے تمام کیسز کا تقریباً 1 فیصد ہوتا ہے جس کا مطلب ہے کہ 726 میں سے 1 مرد کو یہ حالت لاحق ہوتی ہے۔ یہ حالت مردوں میں نایاب ہے لیکن یہ پھر بھی دنیا بھر میں تعداد زیادہ بن جاتی ہے۔
مردانہ چھاتی کے کینسر کے ساتھ ایک سب سے بڑا چیلنج یہ ہے کہ بہت سے مردوں کو یہ احساس ہی نہیں ہوتا کہ ان کو بھی بریسٹ کینسر ہوسکتا ہے۔ ایک اور جیلنچ یہ ہے کہ خواتین کے مقابلے میں مردوں کے لیے معمول کی اسکریننگ کی کوئی واضح ہدایات موجود نہیں ہیں۔
مردانہ بریسٹ کینسر کے 40 فیصد سے زائد کیسز میں مردوں میں بیماری کی تشخیص کینسر کے بعد کے مراحل (اسٹیج 3 یا 4) میں ہوتی ہے۔ نتیجے کے طور پر تشخیص میں تاخیر کی وجہ سے مردوں کو خواتین کے مقابلے میں زیادہ سخت علاج کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مردانہ بریسٹ کینسر کی علامات میں گانٹھیں، نپل سے اخراج، جلد میں تبدیلی یا چھاتی کے ارد گرد سوجن وغیرہ ہے۔ اگر کسی کو ان علامات میں سے کوئی بھی محسوس ہو تو انہیں نظر انداز نہ کریں، فوری چیک کرائیں۔
[ad_2]
Source link