[ad_1]
ماہرین آثار قدیمہ کو مشرقی ازبکستان کے سرسبز پہاڑوں میں قرون وسطیٰ کے دو شہروں کی باقیات ملی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ ایک ایسی دریافت ہے جو شاہراہ ریشم کے بارے میں موجودہ مفروضوں کو بدل سکتی ہے۔
مشرق اور مغربی خطوں کے درمیان تجارت اور ثقافتوں کے تبادلے کے لیے شاہراہ ریشم کو جانا جاتا ہے۔ طویل عرصے سے یہ خیال کیا جاتا تھا کہ یہ تجارتی راستے نشیبی شہروں سے منسلک ہیں۔
لیکن ریموٹ سینسنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے ماہرین آثار قدیمہ کو اب کم از کم دو ہائی لینڈ شہر ملے ہیں جو تجارتی راستوں کے ایک اہم سنگم کی حیثیت رکھتے ہونگے۔
شہروں میں سے ایک Tugunbulak ہے جو ایک میٹروپولیس تھا جو کم از کم 120 ہیکٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہ سطح سمندر سے 2,000 میٹر سے زیادہ کی بلندی پر موجود ہے۔
تحقیقی ٹیم میں شامل ماہر آثار قدیمہ فرہود مکسودوف نے کہا کہ اب اس دریافت کے ساتھ وسطی ایشیا کی تاریخ بدل سکتی ہے۔
ٹیم کا خیال ہے کہ تگنبولک اور چھوٹا شہر تاشبولک 8ویں اور 11ویں صدی کے درمیان قرون وسطیٰ کے دوران موجود تھے جب اس علاقے پر ایک طاقتور ترک خاندان کا کنٹرول تھا۔
[ad_2]
Source link