[ad_1]
کراچی:
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ عدلیہ میں ڈیل یا ڈھیل کا معلوم نہیں اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور دیگر کی جیل سے رہائی کا معاملہ عدلیہ کے درمیان ہے۔
کراچی میں ڈاؤن سنڈروم کانفرنس کے افتتاح کے موقع پر صحافیوں کے سوالوں کے جواب دیتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کہا کہ مجھے پتا نہیں جوڈیشری میں ڈیل یا ڈھیل کیسے ہوتی ہے، بشری بی بی اور دیگر کی رہائی عدلیہ کے درمیان ہی ہوا ہے۔
ان سے سوال کیا گیا کہ کیا بانی پی ٹی آئی بھی اسی طرح رہا ہوجائیں گے تو وزیر اعلیٰ نے جواب دیا کہ یہ بھی عدلیہ کا معاملہ ہے۔
چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں دیے گئے ریفرنس میں سینئر ججوں کی عدم شرکت سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ ماضی میں بھی ایسا ہوتا رہا ہے، یہ کوئی نئی بات نہیں۔
کراچی میں گزشتہ ہونے ہفتے احتجاج پر پولیس کے تشدد سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ روادری مارچ کی رپورٹ میرے پاس آچکی ہے ، جنہوں نے قانون ہاتھ میں لیا انہیں سزا ملے گی۔
کانفرنس میں خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ڈاؤن سنڈروم کا ادارہ اچھا کام کر رہا ہے، جب اس ادارے نے کام شروع کیا تھا اس وقت 10 بچے بھی ساتھ نہیں تھے، آج اس ادارے کے ساتھ 4 ہزار بچے منسلک ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہمارا وعدہ ہے کہ ہم اس ادارے کے مالی وسائل میں مدد کریں گے، حکومت سندھ نے قانون بھی بنایا ہے اور ان بچوں کے لیے قانون پر بھی کام کرے گی اور حکومت سندھ کے تحت بھی ایسے بچوں کے لیے ادارہ موجود ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پبلک پرائیویٹ سیکٹر کے تحت بننے والے اداروں کے مراکز میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، اس وقت ان بچوں کے لیے حکومت سندھ 100 اسکول بھی بناچکی ہے، ان اسکولوں میں ایک کلاس میں 100 بچے تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
مراد علی شاہ نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے کے ساتھ بننے والے منصوبے میں بھی کے ڈی ایس پی کو مل کر کام کرنے کی دعوت ہے۔
[ad_2]
Source link