[ad_1]
پاکستان میں بحران اور ٹکراو کے ماحول میں حال ہی کئی پیش رفت ہوئی ہیں، کیا یہ تبدیلیاں یا تقرریاں بحران کو کم کرنے میں کوئی بڑا کردار ادا کرسکیں گی؟ حال ہی میں 26ویں ترمیم منظور ہوئی ہے ، نئے چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کردی گئی ہے۔ تقرری کا میکنزم نئی ترمیم میں واضح ہوگیا ہے۔ 26ویں ترمیم کی منظوری کے بعد معاملات درست سمت میں چل رہے ہیں لیکن اسی دوران اب میڈیا سمیت دیگر سیاسی محافل میں 27ویں ترمیم کی نئی کہانی بھی سننے کو مل رہی ہے ۔ایک ایسے ماحول میں جہاں پہلے سے افواہیں اور خبریں پھیلنا عام سی بات ہے، اس نئی خبر سے یار لوگوں کو باتیں کرنے کے لیے اچھا موضوع مل گیا ہے۔
پاکستان کی حکمرانی کے بحران کا بڑا المیہ یہ ہی رہا ہے کہ حکمران طبقہ کی ترجیحات میں عوام کے مفادات کی جگہ کبھی بھی نہیں رہی، اسی طرح اہل قلم کی بھی یہ فطرت ثانیاً بن چکی ہے کہ انھوں نے بھی عوام کے مفادات کے بجائے ایسے موضوعات پر طبع آزمائی کرنی ہوتی ہے، جن کا انھیں خود بھی پورا علم نہیں ہوتا ۔
بہرحال حکومت ہو یا حزب اختلاف دونوں ہی اپنے خلاف ہونے والے عدالتی فیصلوں کو تسلیم کرنے سے انکار کرتی ہیں اور مخالفانہ فیصلوں پر عدلیہ اور ججز کے خلاف مخالفانہ مہم اور کردار کشی کو بطور ہتھیار استعمال کیا جاتا ہے ۔ سب کو ہی عدالتی فیصلوں اور عدالتی طرزعمل پر تحفظات رہے او راسی بنیاد پر 26ویں ترمیم کی منظوری پر طرح طرح کے سوالات اٹھائے جارہے ہیں ۔
سب سے بڑا سیاست دانوں یا حکمران طبقات کا مسئلہ یہ رہا ہے کہ وہ اپنے سیاسی فیصلے سیاسی فورم یا پارلیمنٹ میں کرنے کے بجائے ان فیصلوں کا سار ا بوجھ عدلیہ پر ڈال کر اپنی پسند کے فیصلے چاہتے ہیں۔ اگر فیصلے خلاف ہوں تو پھر عدلیہ نشانے پرہوتی ہے ، اگر حق میں ہوں تو واہ واہ ہوتی ہے ۔
اس وقت نئے حکومت کے سامنے ایک اور بڑا چیلنج خارجہ پالیسی اور معیشت کو درست رکھنا ہے۔ بعض حلقے پاکستان کے بارے میں ایسا تاثر پیدا کررہے ہیں، جیسے یہاں سب سے زیادہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں ہورہی ہیں ۔
کیا اس پراپیگنڈا پر کوئی بڑا قدم اٹھایا جاسکتا ہے اور کیا عدلیہ بنیادی انسانی و سیاسی وجمہوری حقوق کی پاسداری کے نام پر پاکستان کو بدنام کرنے والوں کے خلاف کوئی بڑا قدم اٹھا سکتی ہے ۔ یہ سب کچھ اس لیے بھی ضروری ہے کہ ایک تاثر یہ دیا جارہا ہے کہ حکومتی سطح پر ایک خاص منصوبندی یا سیاسی عزائم کی بنیاد مخالفین کے ساتھ برا رویہ رکھ رہی ہے ۔کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ حکومت 27ویں ترمیم کی مدد سے کئی معاملات کو کنٹرول کرنا چاہتی ہے ۔ حکومت اپنے مقاصد میں کہاں تک کامیاب ہوتی ہے ۔ اس کے بارے میں کچھ کہنا قبل ازوقت ہے ۔ حکومت ہر صورت میں خود کو طاقت ورفریق کے طور پر پیش کرنا چاہتی ہے ۔
[ad_2]
Source link