[ad_1]
امریکا میں ایک 11 سالہ لڑکی کو کاؤنٹی شیرف کے دفتر سے اس وقت 300،000 ڈالرز دیے گئے جب دفتر نے پالتو بکرے کے بچے کو پکڑ کر ذبح کردیا۔
نیویارک ٹائمز نے عدالتی دستاویزات کے حوالے سے بتایا امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک 11 سالہ لڑکی شاستا کاؤنٹی شیرف کے دفتر سے 300,000 ڈالر وصول کرے گی جب ادارے نے بچی کے پالتو بکرے کو پکڑ لیا اور ذبح کر دیا۔
یہ واقعہ 2022 میں اس وقت پیش آیا جب لڑکی دیودار نامی بکرے کو شاستا ڈسٹرکٹ میلے کے لیے پال رہی تھی۔ فیملی نے میلے کے جونیئر لائیو اسٹاک کی نیلامی میں چار ماہ کے بکرے کا اندراج کرایا تھا لیکن جیسے جیسے ایونٹ قریب آیا بچی نے بکرے سے بےانتہا محبت کیوجہ سے اسے نیلام کرنے سے منع کردیا۔
لڑکی کی ماں جیسیکا لانگ نے میلے میں بکرے کو نیلامی سے بچانے کی بھرپور کوشش کی لیکن انتظامیہ نے اسے زبردستی لے کر اسے ذبح بھی کردیا۔
والدہ نے بکرے کو فروخت کرنے اور ذبح کرنے پر شیرف کے دفتر پر فوری طور پر مقدمہ دائر کر دیا۔
11 سالہ بچی کی والدہ نے باقاعدہ بکرے کو بچانے کیلئے اسے سونوما کاؤنٹی میں 320 کلومیٹر دور ایک فارم میں لے گئیں تاکہ اسے محفوظ رکھا جا سکے۔
تاہم شاستا ڈسٹرکٹ میلے کے سی ای او بی جے میکفرلین نے فیملی کو دھمکی دی کہ اگر بکری واپس نہ کی گئی تو چوری کا بڑا الزام لگایا جائے گا۔ اس کے بعد شاستا کاؤنٹی شیرف کے دو نائبین فارم پر گئے اور بکرے کو پکڑ لیا۔ عدالتی دستاویزات میں مزید کہا گیا کہ قانون نافذ کرنے والے افسران کے پاس فارم کی تلاشی لینے اور بکرے کو ضبط کرنے کا کوئی وارنٹ نہیں تھا۔
اہلخانہ کی درخواست کو نظر انداز کرتے ہوئے بکرے کو 902 ڈالر میں فروخت کیا گیا اور آخر کار اسے ذبح کر دیا گیا جس سے بچی کو شدید دھچکا لگا اور روتی رہی۔ عدالت نے شیرف دفتر کو فیملی کو 300،000 ڈالرز معاوضہ دینے کا حکم صادر کیا ہے۔
[ad_2]
Source link