1960 اور 70 کی دہائیوں میں امریکا میں نامعلوم خلائی مخلوقات کے خوف نے زور پکڑنا شروع کیا جس میں بالخصوص فوجی اڈوں پر ماورائے ارضی خلائی جہازوں (UFOs) کے منڈلانے کی اطلاعات نے قوم کو راتوں کو بیدار رکھا۔
اب کئی دہائیوں بعد امریکا کے ایک UFO ماہر نے دعویٰ کیا ہے کہ ماورائے ارضی خلائی جہازوں نے امریکا کے ہر بڑے نیوکلیئر میزائل اڈے کا دورہ کیا ہے جو آج تک جاری ہے۔
رابرٹ ہیسٹنگز جنہوں نے عجیب و غریب نظاروں کے بارے میں بہت سے فوجی اہلکاروں کا انٹرویو کیا ہے، نے اپنی حالیہ کتاب میں کہا کہ جو اہلکار اس وقت اس شعبے میں کام کر رہے ہیں، میں انٹرویو کیلئے سال بہ سال مختلف مواقع پر ان سے بار بار ملا ہوں۔
ہیسٹنگز نے حال ہی میں اس وقت تہلکہ مچا دیا جب انہوں نے انکشاف کیا کہ 120 سے زائد سابق سروس ممبران جوہری ہتھیاروں کے ذخیرے اور ٹیسٹنگ گراؤنڈز کے قریب اڑنے والی اشیا کے ساتھ اپنے رابطوں کی کہانی کے ساتھ سامنے آئے ہیں۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ایک بات یقینی ہے کہ اگر یہ واقعی دوسری دنیا کی مخلوقات ہیں، تو وہ ہمارے جوہری ہتھیاروں میں بہت دلچسپی رکھتے ہیں۔
ہیسٹنگز کے تبصرے جون میں جاری ہونے والے ایک مطالعے کی بھی پیروی کرتے ہیں جس میں سرد جنگ کے وقت سے 500 بہترین معاون UFO کیسز کا تجزیہ کیا گیا تھا جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا کہ یہ انٹیلی جنس جوہری توانائی کو سمجھتی ہے اور وہ جوہری ہتھیاروں میں دلچسپی رکھتے ہیں۔
Source link