[ad_1]
پشاور:
خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت نے 3 کروڑ سے زائد مالیت کے انجیکشن مریضوں کو مفت فراہم کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق محکمہ صحت خیبرپختونخوا نے صوبے کے سرکاری اسپتالوں کو لشمینا مرض کا شکار افراد کے لیے انتہائی ضروری گلوکوٹائن انجکشن فراہم کیے ہیں۔
75 ہزار انجکیشن یونیسیف کی جانب سے خیبرپختونخوا حکومت کو صوبے میں موجود 68 ہزار مریضوں کے لیے دیے گئے، جن کی قیمت تین کروڑ روپے سے زائد ہے۔
مشیر صحت کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ عالمی سطح کا ہے اور صوبہ براہ راست انجکشن خرید نہیں سکتا، انجیکشن متعلقہ مراکز صحت اور ڈی ایچ اوز کو فی الفور فراہم کی جائینگے۔
انہوں نے کہا کہ یونیسیف کے مشکور ہیں کہ انہوں نے اس ضروری تعاون کو یقینی بنایا، جنوبی اضلاع میں اس بیماری کا پھیلاو زیادہ ہے جس کا سد باب ضروری ہے۔
مشیر صحت کا کہنا تھا کہ محکمہ لائیو سٹاک کو بھی لشمینا کی روک تھام کے حوالے سے اقدامات اُٹھانے کی ہدایت کی گئی ہے۔
لشمینا بیماری کیسے پھیلتی ہے؟
طبی ماہرین کے مطابق یہ بیماری ایک خاص بھورے رنگ کے مچھر کے کاٹنے سے پھیلتی ہے اور جس جگہ مچھر کاٹتا ہے اُس متاثرہ جگہ پر زخم ہوجاتے ہیں جو ادویات یا مرہم سے ٹھیک نہیں ہوتا۔
بھورے رنگ کا مچھر ویسے تو عام مچھروں کی طرح دکھتا ہے تاہم اس کے کاٹنے سے انسان کی جسم میں زہر پھیلتا ہے اور پھر متاثرہ جگہ کی جلد بری طرح سے متاثر ہوتی ہے۔
مچھر کے کاٹنے کے متاثرہ جگہ پر ایک دانا نمودار ہوتا ہے، جس میں دو سے چار مہینے لگتے ہیں اور پھر یہ تیزی سے زخم کی صورت میں پھیلنے لگتا ہے۔
علاج مہنگا اور ویکسین دریافت نہ ہونے کی وجہ سے اس کا علاج پاکستان میں بہت مہنگا ہے۔
[ad_2]
Source link