[ad_1]
DELHI:
کرکٹ کی معروف ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) کو آگاہ کیا ہے کہ بھارتی ٹیم چمپیئنز ٹرافی 2025 کھیلنے کے لیے پاکستان نہیں جائے گی۔
کرک انفو نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی سے کہا ہے کہ بھارتی حکومت نے مشورہ دیا ہے کہ ٹیم کو پاکستان نہیں بھیجا جائے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بی سی سی آئی نے آئی سی سی کو رواں ہفتے کے شروع میں ہی آگاہ کیا تھا تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ زبانی طور پر آگاہ کیا گیا ہے یا تحریری طور پر آئی سی سی کو ٹیم کی عدم شرکت کے حوالے سے بتایا گیا ہے۔
مزید کہا گیا ہے کہ یہ امکان ہے کہ آئی سی سی تحریری طور پر آگاہی چاہے گی تاکہ پی سی بی کو بھی باخبر کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جارہی ہے، وکرانت گپتا کا انکشاف
رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس پیش رفت کے بعد چمپیئنز ٹرافی شیڈول کے اعلان کے لیے اگلے ہفتے لاہور مین ہونے والی تقریب بھی ممکنہ طور پر مؤخر ہوجائے گی۔
چمپیئنز ٹرافی 2025 پاکستان میں 19 فروری سے 9 مارچ کے درمیان شیڈول ہے لیکن بھارتی کرکٹ بورڈ کے اس فیصلے کے بعد آئی سی سی اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) دونوں کو ایونٹ کی کامیابی کے لیے متبادل منصوبہ تیار کرنے کی ضرورت ہوگی۔
بی سی سی آئی کے انکار کے بعد اب چمپیئنز ٹرافی ہائبرڈ ماڈل کے تحت منعقد ہوسکتی ہے اور اگر ایسا ہوا تو ٹورنامنٹ کے میچز پاکستان کے ساتھ ساتھ دوسرے مقام پر بھی کھیلے جائیں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان سیاسی سردمہری کے باعث دو طرفہ کرکٹ سیریز بھی نہیں ہو رہی ہے اور 2008 میں منعقعد ہونے والے ایشیا کپ کے بعد بھارت کی ٹیم نے کبھی پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔
مزید پڑھیں: چیمپئنز ٹرافی کیلیے بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جائیگی، انڈین میڈیا کا دعویٰ
پاکستانی کرکٹ ٹیم 2023 کے ورلڈ کپ سمیت آئی سی سی کے ٹورنامنٹ میں شرکت کے لیے بھارت جاتی رہے رہی ہے اور 13-2012 میں دوطرفہ سیریز کے لیے دورہ کیا تھا۔
واضح رہے کہ چیرمین پی سی بی محسن نقوی پہلے ہی چمپئینز ٹرافی کے انعقاد کے لیے ہائبرڈ ماڈل کا آپشن مسترد کرچکے ہیں اور اس حوالے سے کسی قسم کی گفتگو کا تاثر بھی رد کردیا تھا تاہم رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ ہائبرڈ ماڈل کی صورت میں مختلف منصوبوں پر چند ماہ قبل بات کی گئی تھی۔
کرک انفو کا کہنا ہے کہ ہائبرڈ ماڈل کے تحت میچز کے لیے مختلف ممالک کا نام سامنے آیا تھا تاہم متحدہ عرب امارات میں کھیلے جانے کا زیادہ امکان ہے، اس فہرست میں سری لنکا کا نام بھی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے اپنی ٹیم بھیجنے سے انکار کیا تو ہم سے بھی اچھی امید نہ رکھے، چیئرمین پی سی بی
محسن نقوی نے جمعے کو اپنے بیان میں کہا تھا کہ اگر بی سی سی آئی کو کوئی شکایت ہے تو پی سی بی کو اس حوالے سے تحریری طور پر بتایا جائے اور اگر ایسا کیا گیا تو پھر حتمی فیصلے سے قبل حکومت سے بھی تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
چمپیئنز ٹرافی میں دنیا کے سرفہرست 8 ٹیمیں حصہ لیں گے، جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، ٹیموں میں میزبان پاکستان، افغانستان، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ شامل ہے۔
[ad_2]
Source link