38

بھارت کو منانے کیلئے چیمپئینز ٹرافی کے شیڈول میں مزید تاخیر کا امکان

[ad_1]

بھارت کو پاکستان آکر کھیلنے کیلئے منانے کے باعث انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے چیپئینز ٹرافی کے شیڈول میں تاخیر کا اشارہ دیدیا۔


میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان میں شیڈول چیمپئینز ٹرافی 2025 میں بھارتی ٹیم کے میچز کی شیڈولنگ کے باعث ایونٹ کے شیڈول کے اعلان میں تاخیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

قبل ازیں چیمپئینز ٹرافی کے شیڈول کا اعلان رواں ماہ 11 نومبر کو ایک تقریب میں کیا جانا تھا۔

مزید پڑھیں: ہماری ٹیم پاکستان نہیں جائیگی، بی سی سی آئی نے آئی سی سی کو آگاہ کردیا، میڈیا رپورٹ

آئی سی سی حکام کا کہنا ہے کہ میگا ایونٹ کے شیڈول تاحال کنفرم نہیں ہے البتہ میزبان اور ایونٹ میں شریک ممالک کیساتھ بات چیت جاری ہے، بھارتی ٹیم کے پاکستان سفر نہ کرنے پر چیمپئینز ٹرافی منسوخ کرنے کے حوالے سے کوئی واضح جواب نہیں ملا۔

ایونٹ کے آغاز میں محض 100 دن سے کم وقت رہ گئے ہیں، چیمپئینز ٹرافی کے میچز 19 فروری سے 19 مارچ 2025 تک شیڈول ہیں تاہم ابتک شیڈول فائنل نہیں ہوسکا ہے۔ رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے ایک ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی کے حوالے سے پیر کو کوئی تقریب شیڈول نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جارہی ہے، وکرانت گپتا کا انکشاف

دوسری جانب ہائبرڈ ماڈل پر بھارت کی جانب سے کوئی باز گشت سنائی نہیں دی ہے البتہ میزبان پاکستان ہائئبرڈ ماڈل اپنانے کے خلاف ہے۔

بھارتی بورڈ نے گزشتہ روز زبانی طور پر آئی سی سی کو پاکستان سفر نہ کرنے سے متعلق آگاہ کیا تھا۔

قبل ازیں چیرمین پی سی بی نے گزشتہ روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہمارا واضح موقف ہے کہ اگر انہیں [بھارتی کرکٹ بورڈ] کو کوئی مسئلہ ہے تو وہ ہمیں تحریری طور پر بتائیں، بھی تک کسی ہائبرڈ ماڈل کے بارے میں بات نہیں ہوئی۔

مزید پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ بھارتی ٹیم پاکستان نہیں جارہی ہے، وکرانت گپتا کا انکشاف

انہوں نے کہا کہ اب اگر بھارتی میڈیا یہ رپورٹ کر رہا ہے تو آئی سی سی ہمیں کوئی خط ضرور دے گا یا بھارتی بورڈ نے یہ کہیں لکھا ہو گا، ابھی تک ایسا کوئی خط میرے پاس یا پی سی بی تک نہیں پہنچا۔

واضح رہے کہ چمپیئنز ٹرافی میں دنیا کے سرفہرست 8 ٹیمیں حصہ لیں گے، جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ہے، ٹیموں میں میزبان پاکستان، افغانستان، آسٹریلیا، بنگلہ دیش، انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور جنوبی افریقہ شامل ہے۔
 



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں