کراچی:
تیسری مرتبہ عالمی امیچراسنوکر چیمپئین بننے والے قومی کھلاڑی محمد آصف نے کہا ہے کہ چمپیئن شپ میں بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے سخت محنت کی تھی اور اسی کے نتیجے میں کامیاب ہوا اور بھارتی کے مشہور کیوئسٹ پنکج ایڈوانی کا تین مرتبہ کا عالمی ریکارڈ برابر کردیا۔
قطر کے دارالحکومت دوحہ میں منعقدہ آئی بی ایس ایف اسنوکر چیمپئین شپ میں شان دار کامیابی کے بعد وطن واپسی پر کراچی ایئرپورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے محمد آصف کا کہنا تھا کہ اس شان دار فتح پربہت مسرور ہوں، حکومت پاکستان اور پی ایس بی کی خصوصی معاونت اور تعاون سے فتح ممکن ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ اپنے عالمی اعزاز کا دفاع کرنے کی کوشش کروں گا۔
یہ بھی پڑھیں: محمد آصف تیسری مرتبہ عالمی اسنوکر چیمپین بن گئے
فیصل آباد سے تعلق رکھنے والے 42 سالہ اسنوکر چمپیئن محمد آصف نے کہا کہ عالمی چیمپئین شپ میں بہتر کارکردگی دکھانے کے لیے بہت محنت کی تھی اور کافی پرامید تھا کہ کوالیفائر کھلاڑی کی حیثیت سے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کروں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ مسلسل کامیابیاں سمیٹ کر فائنل میں رسائی پائی اور ایشین چیمپئین ایران کے علی غاراغوزلو کو ہرا کر تیسری مرتبہ عالمی اعزازاپنے نام کیا اور بھارت کے معروف کیوئسٹ پنکج ایڈوانی کا تین مرتبہ کا عالمی ریکارڈ برابر کیا۔
محمد آصف نے بتایا کہ فائنل میں دباؤ ضرور تھا لیکن کامیابی کا یقین تھا، ماسٹرز ایونٹ میں بخارمیں مبتلا ہوجانے کی وجہ سے عمدہ کارکردگی کا تسلسل برقرار نہ رکھ سکا۔
اسنوکر چیمپین نے کہا کہ عالمی معیار کی اسنوکر اکیڈمی کے قیام سے ملک میں نیا ٹیلنٹ سامنے آسکتا ہے۔
قبل ازیں محمد آصف کا پاکستان اسنوکراینڈ بلئیرڈ ایسوسی ایشن کے چئیرمین عالمگیر شیخ، صدرجاوید کریم، سیکریٹری ذوالفقار رامدی اورعرفان موٹن سیمیت دیگرنے خیرمقدم کیا، تاہم سرکاری سطح پر کوئی بھی عالمی چیمپئین کا استقبال کرنے ائیرپورٹ نہیں پہنچا۔