[ad_1]
کراچی کی احتساب عدالت نے سابق اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسرج درانی اور دیگر کیخلاف کرپشن اور غیرقانونی اثاثہ جات کے ریفرنس کی سماعت بغیر کسی کارروائی کے ملتوی کردی۔
احتساب عدالت میں سابق اسپیکرسندھ اسمبلی آغاسرج درانی اور دیگر کیخلاف کرپشن اور غیرقانونی اثاثہ جات کے ریفرنس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے پراسیکوٹر کی استدعا پر سماعت 18 نومبر تک ملتوی کردی۔ ملزمان نے عدالت کے دائرہ اختیار سے متعلق درخواست دائر کر رکھی ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ نیب قوانین میں ترامیم کے کے بعد یہ ریفرنس احتساب عدالت کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ نیب پراسیکیوٹر نے جواب کیلئے مہلت طلب کر رکھی ہے۔ نیب ترمیم کے تحت ہمارا کیس بنتا نہیں ہے۔ 6 سال ہوگئے ہیں اسی طرح کیس چل رہا ہے۔
آغا سراج درانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عدالت جب بلاتی ہے حاضر ہوتے ہیں۔ پہلے بھی مقدمات کا سامنا کیا ہے۔ پی پی لیڈر اور کارکنان نے ہمیشہ مقدمات کا سامنا کیا ہے۔ اگر مقدمات مقررہ مدت میں نمٹائے نہیں جاتے تو انہیں ختم کردینا چاہیئے۔ تاریخ پر تاریخ کا مقصد ہی یہی ہوتا ہے کہ عدالتوں میں آتے رہیں۔ 30 برسوں سے میڈیا ٹرائل ہورہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ مقدمات کا سامنا کرنا چاہیئے جو حقائق ہیں وہ سامنے آجاتے ہیں۔ ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کا پاکستان سے کوئی لینا دینا نہیں۔ ٹرمپ کی پاکستانی معاملات سے متعلق جو شوشا چھوڑا گیا ہے اسکی کوئی حقیقت نہیں ہے۔ ہمارا اپنا قانون ہے اور امریکا کا اپنا قانون ہے۔ 10 برس اسپیکر رہا ہوں اب بوجھ اتر گیا ہے۔ میرے زمانے میں سخت اپوزیشن تھی۔ سندھ اسمبلی نے پاکستان بنایا۔ پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ کی طرح ہی چلانا چاہیئے۔ اپوزیشن کبھی بھی فرینڈلی نہیں ہوتی۔ اگر اپوزیشن کو ہاؤس میں موقع نہیں ملے گا تو باہر بولیں گے۔ بہتر ہے ہاؤس میں اپنی بھڑاس نکالیں۔
[ad_2]
Source link