[ad_1]
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے اسٹیل مل کی بحالی کےلیے روس سے مدد مانگ لی۔ آئندہ ہفتے پاکستانی ماہرین اور روسی نمائندوں کے درمیان آن لائن مشاورت ہوگی۔ اس کے بعد روسی وفد اسٹیل مل کا دورہ کرے گا جس سے اسٹیل مل کی بحالی میں بڑی پیش رفت ہوگی۔
یہ پیش رفت وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ اور روسی سفیر البرٹ خوریف کے درمیان وزیراعلیٰ ہاؤس میں ملاقات کے دوروان سامنے آئی۔ وزیراعلیٰ سندھ کے ہمراہ ان کے سیکریٹری رحیم شیخ تھے جبکہ روسی سفیر کے ہمراہ روسی قونصل جنرل آندرے فیدوروف ، تھرڈ سیکریٹری پاول لامانوف اور اتاشی اکاتیرینا زگاچ موجود تھے۔
ملاقات کے آغاز میں وزیراعلیٰ سندھ نے پاکستان اسٹیل مل کی تاریخی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ اسٹیل ملز1974 میں وزیراعظم ذوالفقار علی بھٹو نے روسی حکومت کے تعاون سے قائم کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیل مل شہید ذوالفقار علی بھٹو کی طرف سے عوام کےلیے تحفہ تھی جس میں پاکستان بھر کے لوگوں کو روزگار کے مواقع فراہم کیے۔ پاکستان پیپلزپارٹی اسٹیل مل کی بحالی کا مضبوط ارادہ رکھتی ہے۔
روسی سفیر کا کہنا تھا کہ مجوزہ آن لائن اجلاس میں منصوبے کے تکنیکی معاملات پر بات کی جائےگی۔
اجلاس میں سندھ کے محکمہ صنعت کے نمائندے بھی شریک ہوں گے۔ اجلاس کے بعد روسی وفد مزید جائزہ کےلیے اسٹیل مل کا دورہ بھی کرے گا۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ اور سفیر خوریف نے اتفاق کیا کہ موجودہ ناکارہ مشینری کی جگہ جدید پلانٹ لگایا جائےگا اس امید کے ساتھ کہ ورکرز کی نوکریاں بچ جائیں۔
مراد علی شاہ اور خوریف نے سندھ میں سرمایہ کاری کے امکانات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔
سفیر نے کراچی کے ٹرانسپورٹ کے شعبے خاص طور پر الیکٹرک بسوں پر سرمایہ کاری میں روسی کمپنیوں کی دلچسپی کا اظہار کیا۔
وزیراعلیٰ سندھ نے سیکریٹری رحیم شیخ کو ہدایت کی کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کے ساتھ اس سلسلے میں ضروری رابطے یقینی بنائیں۔
سفیر خوریف نے سندھ کے مختلف شہروں میں آرٹ، موسیقی اور زبان کے فروغ کےلیے کلچرل سینٹرز کے قیام کی خواہش کا بھی اظہار کیا تاکہ روس اور پاکستان کے درمیان ثقافتی روابط کو مضبوط کیا جاسکے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے یقین دہانی کرائی کہ سندھ کا محکمہ ثقافت اس حوالے سے کراچی میں روسی سفارتخانے سے رابطہ کرےگا۔
[ad_2]
Source link