[ad_1]
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل پر جا جا کر بھارت کی عادتیں خود خراب کی ہیں، ہماری ٹیم وہاں چلی جاتی تھی، جب ہمارے ہاں کوئی ٹورنامنٹ ہوتا تھا تو بھارت پاکستان آنے سے انکار کر دیتا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کرکٹ کھیلنے والے تمام ممالک پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ سادہ سی بات ہے کہ اپنی خود داری سے اوپر تو کچھ نہیں ہو سکتا، کھیلوں سے ممالک کے درمیان تعلقات کو فروغ ملتا ہے، پاکستان اور انڈیا کی کرکٹ اور ہاکی کی ٹیمیں ہوں یا کوئی اور کھیل ہو دونوں ملکوں کے درمیان مقابلہ دلچسپی سے بھرپور ہوتا ہے،
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ مجموعی طور پر پاکستان کے انڈیا کے ساتھ سفارتی، سیاسی، ثقافتی اور کھیلوں کے تعلقات رہے ہیں ان میں تسلسل اور ربط کا فقدان رہا ہے، ہم مستقل مزاج نہیں رہے ایک مستقل پالیسی نہیں بنائی گئی اور اس پر نہیں چلا گیا،انڈیا نے 2022 کا ایشیا کپ کھیلنے سے انکار کیا تو ہم نے ہائبرڈ ماڈل پر اتفاق کیا۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہا کہ کرکٹ پر پاکستان کو انڈیا نے کھیلوں میں بھی ساتھ داخل کر دی ہے ہمیں اس سے کسی صورت سمجھوتہ نہیں کرنا چاہیے، ماضی میں ان کی ہر بات مانی جاتی رہی، انھوں نے آئی پی ایل میں پاکستانی کھلاڑیوں کو لینا چھوڑ دیا تھا، لاہور میں سری لنکا کی ٹیم کے ساتھ دہشت گردی کا واقعہ ہوا اس میں بھی بھارت ملوث تھا، اس واقعے کی وجہ سے پاکستان کو انٹرنیشنل کرکٹ سے دور کر دیا گیا۔
[ad_2]
Source link