[ad_1]
شہریوں سے سرمایہ کاری کے نام پرفراڈ کے معاملے پر چئیرمین نیب سمیت دیگر سے توہین عدالت کی درخواست پر بیان حلفی طلب کرلیا گیا۔
سندھ ہائی کورٹ میں انویسٹمنٹ کے نام پر شہریوں سے بڑے پیمانے پر فراڈ کے معاملے پر ڈی جی نیب، چیئرمین نیب اور دیگر کے خلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ایک ہزار سے زائد شہریوں کے ساتھ انویسٹمنٹ کے نام پر 15 ارب سے زائد کا فراڈ کیا گیا۔
درخواست گزار کے وکیل نے مزید کہا کہ نیب کی طرف سے باضابطہ تحقیقات نہیں کی گئیں۔ متاثرین کے بیانات لئے بغیر تحقیقات مکمل کرلی گئی۔ شہریوں سے فراڈ کے معاملے پر نیب پہلے بھی 5 بار ریفرنس دائر کرچکا ہے۔ ملزمان کی جانب سے شہریوں سے فراڈ ابھی بھی جاری ہے۔ نیب نے تحقیقات مکمل کرکے کہا کہ ریفرنس نہیں بنتا۔
وکیل کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے ریمارکس دیئے کہ آپ کی مرضی کے مطابق تحقیقات نہیں ہونگی۔ آپ کی درخواست نمٹا دی گئی تھی۔ عدالتی آرڈر کے مطابق تحقیقات ہوچکی ہیں۔ یہ کوئی زندگی بھر چلنے والا کیس نہیں ہے۔ عدالت نے توہین عدالت کی درخواست پر فریقین سے 2 ہفتوں میں بیان حلفی طلب کرلئے۔
[ad_2]
Source link