31

تین سال کے دوران 4 ہزار بھکاریوں کو پاکستان واپس بھیجا گیا، ڈی جی ایف آئی اے

[ad_1]


اسلام آباد:

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ میں تین سال کے دوران 4 ہزار بھکاریوں کو پاکستان واپس بھیجے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انسانی اسمگلنگ کے کیسز پر بحث کی گئی۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ پچھلے تین سال میں بیرون ملک سے چار ہزار بھکاریوں کو گرفتار کرکے پاکستان واپس بھیجا گیا، کچھ منظم گینگز ان بھکاریوں کو باہر بھیجتے ہیں، ہم نے چار سو کے قریب لوگوں کو آف لوڈ کیا، دو گینگز کو ہم نے گرفتار کیا ہے جو بھکاریوں کو بیرون ممالک بھیجتے ہیں۔

زرتاج گل نے کہا کہ فہرست فراہم کی جائے کہ کون لوگ ہیں جن کے نام ای سی ایل میں ہیں، کتنے گینگسٹرز، ریپسٹس اور ارکان اسمبلی کے نام ہیں۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ نثارجٹ اور صاحبزادہ صاحب کا نام پاسپورٹ کنٹرول لسٹ میں تھا وہ نکل چکا ہے، زرتاج گل نے کہا کہ میرا نام بھی اسٹاپ لسٹ میں ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ میں آپ کا نام دیکھ لوں گا، ای سی ایل میں کتنے فیصد پارلیمنٹیرین ہیں ان کی لسٹ ہم فراہم کردیں گے۔

آغارفیع اللہ نے کہا کہ مجھے ایک شخص کراچی ایئرپورٹ پر ملا جس کو ایجنٹ نے بلایا اور اس کا برا حال تھا، یہ ایجنٹ لوگوں سے رقم طے کرتے ہیں اور پھر انہیں کبھی کسی ائیر پورٹ پر بلاتے ہیں، ایجنٹ ان سے اتنے پیسے لے لیتے ہیں کہ ان کے پاس کچھ بھی باقی نہیں رہتا۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ یہ معاملہ اوورسیز پاکستانیز وزارت کا ایشو ہے جن کیساتھ ہمارا لائیزون رہتا ہے، کمیٹی اوورسیز پاکستانیز وزارت کو بھی احکامات دے دے۔

مزید پڑھیں: بھکاریوں کو روکا نہ گیا تو پاکستانی حج و عمرہ زائرین متاثر ہوں گے سعودی انتباہ

نبیل گبول نے کہا کہ میرا ذاتی کیس ہے ملزم ابھی تک گرفتار نہیں ہوا، ڈی جی ایف آئی اے نے کہا وہ شخص ضمانت پر ہے، امید ہے آئندہ سماعت پر اس کی ضمانت کینسل ہوجائے گی اور وہ گرفتار ہوجائے گا۔

قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں رکن کمیٹی چوہدری نصیر احمد نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ایک شخص پچھلے آٹھ ماہ سے ایران میں ہے، انسانی اسمگلر ان سے ساٹھ لاکھ روپے مانگ رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے والوں نے لٹ مچائی ہوئی ہے، یہ لوگ بلاوجہ بندے کو اٹھا لیتے ہیں اور بارگیننگ ہی دس لاکھ روپے سے شروع کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پولیس اتنی کرپشن نہیں کرتی جتنی ایف آئی اے کرتی ہے، یہ بندہ اٹھاتے ہیں اور پتہ نہیں کہاں رکھتے ہیں، آپ کا محکمہ بہت بے لگام ہے، ایف آئی اے نے گجرات میں اتنی لوٹ مار مچائی ہوئی ہے کہ آپ کی سوچ ہے۔

جمشید دستی نے کہا کہ ڈیرہ غازی خان میں تیل کی بہت بڑی اسمگلنگ ہوتی ہے، ایف آئی اے والے اسمگلروں سے پیسے لیتے ہیں اور سب کچھ کررہے ہیں، اگر ہم کسی مہذب معاشرے میں ہوتے تو ڈی جی ایف آئی اے کو ہتھکڑی لگالیتے۔

رکن کمیٹی نثار جٹ نے کہا کہ ایک بچہ کراچی ائیرپورٹ پہ اترا اسے ایف آئی اے نے گرفتارکیا ہے، اس لڑکے کا لین دین کا ایشو ہے، کیا باہر کی کسی ٹرانزیکشن پر ایف آئی اے ایکشن لے سکتا ہے۔ ڈی جی ایف آئی اے نے کہا کہ منی لانڈرنگ صرف ایف آئی اے ڈیل کرتا ہے، اسکے علاوہ امیگریشن اور انسانی اسمگلنگ کو بھی دیکھتا ہے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں