[ad_1]
اسلام آباد:
وفاقی وزیر دفاع خواجہ آصف نے اسموگ کی وجہ چاول کی فصل کی باقیات جلانے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصل حکمرانوں نے اس معاملے پر ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے۔
سماجی رابطے کی سائٹ پر خواجہ آصف نے اسموگ سے متعلق ایک چارٹ شیئر کیا جس میں بتایا گیا ہے کہ سب سے زیادہ فضائی آلودگی کی وجہ ٹرانسپورٹ ہے، اس کے بعد فصلوں کا جلانا، پھر کچرے کو نذر آتش کرنا دوسری اور تیسری بڑی وجوہات ہیں۔
اس چارٹ کو شیئر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ ’صرف شور ہے کہ اسموگ چاول کی فصل کی باقیات جلانے سے ہوتی ہے، اس چارٹ کو دیکھیں تو آپ کو اصلی ملزم نظر آئیں گے جن کا اس معاملے میں نام ہی نہیں آتا‘۔
خواجہ آصف نے لکھا کہ فصلوں کی باقیات تو موہنجوداڑو کے وقت سے ہر سال جلائی جارہی ہیں تاہم ہمارے اصل حکمران یعنی انتظامیہ/ نوکر شاہی executive نے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا ہوا ہے کہ اسموگ یا فضائی آلودگی کی بڑی وجہ فصلیں جلانا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ اسموگ بھارت سے امپورٹ ہو رہی ہے کیونکہ ہوا مشرق سے مغرب کی طرف چل رہی ہے، جب مغرب سے مشرق کی طرف چلے گی تو پھر کیا ہوگا۔
[ad_2]
Source link