[ad_1]
BAKU:
نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان کو 2030 تک موسمیاتی تبدیلی پرقابو پانے کے لیے 348 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔
آذربائیجان میں کوپ-29 کانفرنس کے موقع پر ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے10 ممالک میں شامل ہے اور 2022 کے سیلاب نے جی ڈی پی میں 4 فیصد کمی اور 30 ارب ڈالر سے زائد نقصان پہنچایا۔
انہوں نے موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے سستی اور قابل رسائی موسمیاتی فنانس کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ موسمیاتی فنانس کا بڑا حصہ ترقی یافتہ ممالک میں رہتا ہے جبکہ ترقی پذیر ممالک کو زیادہ سود کی شرح کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
اس موقع پر انہوں نے بین الاقوامی مالیاتی اداروں میں اصلاحات، مقامی کرنسی میں قرضوں کے اجرا اور کرنسی سویپ جیسے اقدامات کو فروغ دینے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کلائیمٹ ریسپانسیو سرمایہ کاری پر سالانہ پبلک سیکٹر پروگرام کا 20 فیصد خرچ کرتا ہے اورعالمی برادری کے ساتھ موسمیاتی اقدامات کے لیے تعاون بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
اسحاق ڈار نے پاکستان کی قومی موسمیاتی مالیاتی حکمت عملی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد موسمیاتی مالیات کومؤثر طور پر استعمال کرتے ہوئے تخفیف اور موافقت کے اقدامات کو فروغ دینا ہے۔
[ad_2]
Source link