34

حج پروازوں سے متعلق وزارت مذہبی امور اور پی آئی اے کے مابین معاہدہ

[ad_1]


اسلام آباد:

حج پروازوں سے متعلق وزارت مذہبی امور اور پی آئی اے کے مابین معاہدہ طے پا گیا جس کے تحت قومی ایئر لائن 35 ہزار سرکاری عازمین حج کو حجاز مقدس پہنچائے گی۔

پی آئی اے کراچی، اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، ملتان اور سکھر سے عازمین حج کے لیے خصوصی پروازیں چلائے گی۔

پی آئی اے کے سی ای اور ایئر وائس مارشل عامر حیات اور ایڈیشنل سیکریٹری مذہبی امور ڈاکٹر سید عطاء الرحمٰن نے معاہدے پر دستخط کیے۔ سی ای او ایئر وائس مارشل عامر حیات نے حجاج کو بہترین سہولیات کی فراہمی کے عزم کا اعادہ کیا۔

واضح رہے کہ وفاقی کابینہ نے وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی سفارش پر حج پالیسی 2025 کی منظوری دی تھی۔ حج اخراجات 10لاکھ 75 ہزار سے 11 لاکھ 75 ہزار کے درمیان ہوں گے جبکہ قربانی کی رقم 55 ہزار روپے حج اخراجات پیکج کے علاوہ دینا ہوں گے۔

سال 2025 میں پاکستان کا حج کوٹہ ایک لاکھ 79 ہزار 210 ہوگا جسے حکومت پاکستان اور نجی شعبے میں 50، 50 کے تناسب سے تقسیم کیا جائے گا۔ حج پالیسی کے تحت 12 سال سے کم عمر بچوں کو اس سال حج کے حوالے سے سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔

مزید پڑھیں؛ حج پالیسی 2025 کے اخراجات کی تفصیلات سامنے آگئیں

حکومتی کوٹے کے حوالے سے کمپیوٹرائزڈ بیلیٹنگ کی جائے گی جس میں 1000 نشتیں ہارڈ شپ کیسز کے لیے مختص ہوں گی جبکہ 300 نشستیں مزدوروں یا کم آمدنی والے ملازمین، جوکہ ورکرز ویلفیئر فنڈ یا ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹ انسٹی ٹیوٹ سے رجسٹر ہوں گے، کے لیے مقرر کی گئی ہیں۔

روڈ ٹو مکہ کی سہولت اسلام آباد اور کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر دستیاب ہوگی۔ حج گروپ آرگنائزرز وزارت مذہبی امور کے ساتھ سروس پرووائیڈر معاہدے پر دستخط کریں گے اور خدمات کی فراہمی کے حوالے سے ان آرگنائزرز کی کڑی نگرانی کی جائے گی۔

اخراجات کی تفصیل

حج پالیسی کے تحت عازمین کو اقساط میں حج اخراجات جمع کرانے کی اجازت ہوگی، درخواست کے ساتھ 2 لاکھ اور قرعہ اندازی میں نام آنے پر 14دن میں 4 لاکھ روپے جمع کرانا ہوں گے۔ باقی تمام اخراجات یکم سے 10 فروری 2025 تک دینا ہوں گے۔

حج پالیسی کے تحت خواتین بغیر محرم جا سکیں گی جس کے لیے والد یا شوہر کی طرف سے حلف نامہ دینا ہوگا۔ سرکاری حج اسکیم میں 5 ہزار عازمین ڈالر اسکیم کے تحت حج کر سکیں گے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں