27

انگریزی زبان کی کہانی – ایکسپریس اردو

[ad_1]

برطانیہ دنیا کے نقشے پر صرف500سال پہلے نظر آنا شروع ہوا لیکن اس نے اور اس کی زبان نے بہت جلد دنیا مسخر کر لی۔انگریزی زبان آج شاید دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے لیکن ہمیشہ سے ایسا نہیں تھا۔قدیم برطانیہ میں لوگ زیادہ تر بہت چھوٹی چھوٹی بستیوں میں رہتے تھے۔برطانیہ کے اس وقت کے مکین خالص قبائلی لوگ تھے۔ان برطانوی قبائل کوCelts کہا جاتا تھا۔

یہ لوگ خوراک حاصل کرنے کے لیے جانوروں کا شکار کرتے تھے اور پہننے کے لیے جانوروں کی کھال استعمال ہوتی تھی۔ ان Celts قبائل کی زبان موجودہ انگریزی زبان سے یکسر مختلف تھی۔پھر یوں ہوا کہ دوسرے ممالک سے لوگ برطانیہ آنے لگے اور یہ آنے والے اپنے ساتھ اپنی اپنی زبان بھی لے کر آئے۔پہلا بڑا اور جابر گروہ جو باہر سے برطانیہ آ کر آباد ہوا، وہ رومن تھا۔

رومن بہت نڈر،قوی اور طاقتور تھے۔وہ لڑائی میں بہت مہارت رکھتے تھے۔رومنوں نے برطانیہ آ کر عمارتیں بنائیں،سڑکیں تعمیر کیں اور نئی بستیاں بسائیں۔رومن ،اٹلی روم سے آئے تھے اور ان کی زبان لاطینی تھی۔برطانیہ میں رومن اقتدار بہت لمبے عرصے رہا۔ رومن قبضے کے دنوں میں برطانیہ کی زبان تقریباً لاطینی ہو گئی۔یہی وجہ ہے کہ آج انگریزی میں لاطینی الفاظ کثرت سے پائے جاتے ہیں۔

رومنوں کے بعد جرمینک قبائل نے انگلینڈ پر دھاوا بول دیا۔یہ لوگ جرمنی اور ڈنمارک سے آئے تھے۔جرمینک قبائل Angles,Saxon کہلاتے تھے۔جرمینک قبائل کی زبان آپس میں بے حد ملتی جلتی زبان تھی۔ان قبائل کی انگلینڈ کی تاریخ پر بہت گہری چھاپ ہے۔انگلینڈ، Angles کی وجہ سے ہی انگلینڈ کہلاتا ہے۔  AnglesاورSaxons کی یلغار سے پہلے انگلینڈ نام کا کوئی ملک یا خطہ نہیں تھا۔جب یہ جرمینک قبائل انگلینڈ میں بس گئے تو ان کی زبان انگلینڈ میں کثرت سے بولی جانے لگی۔

مقامی اور جرمینک لوگوں کے میل ملاپ سے جو زبان ابھری اس کو آج ہم اولڈ انگلش کہتے ہیں۔یہ اولڈ انگلش کسی طرح بھی موجودہ انگریزی کی طرح سنائی نہیں دیتی تھی۔انگلینڈ سے باہر کے لوگوں کے لیے اولڈ انگلش کو سمجھنا بہت ہی مشکل تھا۔مثال کے طور پر گھر کے لیے انگریزی لفظHouseہاؤس کوHus پڑھا اور لکھا جاتا تھا۔بادشاہ Kingکے لیے Signingلفظ تھا۔وقت کے ساتھ ساتھ انگلینڈ کی زبان میں مسلسل تبدیلیاں آتی گئیں۔

ایک بہت لمبے عرصے تک انگلینڈ میں اولڈ انگلش بولی جاتی رہی۔یہ کسانوں،بیوپاریوں،ہاتھ سے کام کرنے والے پیشہ ور لوگوں سے لے کر امراء اور بادشاہ کی زبان تھی لیکن اولڈ انگلش انگریزی زبان نہیں تھی۔Angles,Saxonsکے بعد وائی کنگز Vikingsانگلینڈ پر چڑھ دوڑے۔ان کا اصلی وطن سویڈن اور ناروے تھا۔یہ لوگ بڑے جفا کش ملاح تھے۔یہ مضبوط،تنومند اور حد درجہ لڑاکو تھے۔

یہ زورِ بازو سے سمندروں کا سینہ چیر کر اپنے بحری جہازوں کے ذریعے انگلینڈ پر قابض ہوئے۔وائی کنگز کی زبان اولڈ نارسOld Norseتھی۔اولڈ انگلش اور اولڈ نارس کے ملاپ سے ایک نئی زبان نے جنم لیا۔انگریزی میں آسمان کے لیے sky دراصل اولڈ نارس کا ہی لفظ ہے۔ہفتے کے دو دن Wednesday اورFridayبھی اولڈ نارس سے ہی لیے گئے ہیں۔

وائی کنگز کے بعد جو بڑا اور زور آور گروہ انگلینڈ پر حملہ آور ہوا وہ نارمن تھے۔یہ فرانسیسی لوگ تھے۔ نارمنز نے اپنے رہنماء ولیم فاتحWilliam the Conquererکی قیادت میں انگلینڈ پر قبضہ جمایا۔یہ لوگ1066میں انگلینڈ میں داخل ہوئے اور بہت جلد پورے ملک کو اپنی سلطنت میں شامل کر لیا۔ان کے آنے کے بعد صدیوں تک بادشاہ، درباریوں،فوج کے افسران اور اوپری طبقے کے افراد فرانسیسی بولتے تھے چونکہ یہی مقتدرہ کی زبان تھی۔

فرانسیسی کا کچھ ایسا چلن ہوا کہ یورپ کے اکثر شاہی خاندان اور شرفا فرانسیسی ہی بولنے لگے لیکن انگلینڈ میں اب بھی عام آدمی کی زبان اولڈ انگلش ہی تھی۔لمبے عرصے کے میل ملاپ کے بعد اولڈ انگلش اور فرانسیسی سے ایک نئی زبان تشکیل پانے لگی۔آج بھی انگریزی زبان میں Restuarant,Ballet,Excuse اورJournal جیسے الفاط فرانسیسی سے مستعار الفاظ ہیں۔ماہرین کے ایک اندازے کے مطابق موجودہ انگلش میں29فیصد لاطینی، 29 فیصد ہی فرانسیسی، 20فیصد سے زیادہ جرمینک اور 7 فیصد یونانی زبان کے الفاظ ہیں۔

Celticقبائل،رومنز،جرمینک قبائل،وائی کنگز اور نارمن کی زبانوں کے آپس میں ملاپ سے بتدریج جس نئی زبان نے جنم لیا،اسے مڈل انگلش کہا گیا۔مڈل انگلش زبان میں لکھی جانے والی کتابوں میں سے چاسر کی کینٹربری ٹیلزCanterburry Talesایک بہت عمدہ نمونہ ہے۔یہ مڈل انگلش، ماڈرن انگریزی زبان کے کافی قریب ہے لیکن ابھی بھی اس کے الفاظ کو سمجھنا بہت دشوار تھا،حالانکہ مڈل انگلش کے الفاظ،اولڈ انگلش کے الفاظ کے مقابلے میں کافی سادہ ہیں۔

مڈل انگلش میں فرانسیسی کے الفاظ بہت تعداد میں مستعار لیے گئے ہیں۔یہ ابھی بھی ایک مشکل زبان ہے لیکن صاف نظر آتا ہے کہ اس کا ماڈرن انگلش زبان کی طرف سفر تیزی سے جاری ہے۔کرسٹوفر مارلو اور شیکسپیئر نے اس زبان کو صاف کرنے اور ماڈرن خطوط پر استوار کرنے میں بہت موئثر کام کیا ہے۔شیکسپیئر نے تو کئی نئے الفاظ اور تراکیب ایجاد کیں۔ Lonely اورHurry کے الفاظ پہلی دفعہ اسی نے استعمال کیے۔کیا آپ موجودہ انگریزی زبان کا شیکسپیئر،جس کا زمانہ آج سے کوئی 400سال پہلے کا ہے،اس کی غیر موجودگی میںتصور کر سکتے ہیں۔

انگریزی زبان آج تقریبا ایک ارب لوگوں کی زبان ہے لیکن انگریزی زبان آج بھی Evolve ہورہی ہے۔آج جو انگریزی لفظ بہت کامن ہیں مثلاً انٹرنیٹ اور ای میل،یہ آج سے ایک سو سال پہلے انگریزی زبان میں نہیں تھے۔ بہت سے انگریزی الفاظ دنیا کے دوسرے خطوں اور ممالک کی زبان سے آئے اور انگلش کا حصہ بن گئے۔ صدیوں پر محیط عرصے میں انگریزی زبان موجودہ مقام پر پہنچی ہے۔ انگلش کیسے ایک بہت بڑی اور گلوبل زبان بنی،یہ بہت ہی دلچسپ ہے۔ اس میں Age of explorationیعنی دریافت کا زمانہ اور سپر پاور امریکا کا بہت ہاتھ ہے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں