[ad_1]
اسلام آباد:
رہنما تحریک انصاف شعیب شاہین کا کہنا ہے کہ سادہ اصول ہے ، پاکستان کو اگر تہذیب یافتہ، جمہوری اسلامی ریاست بنانا ہے تو آپ کو تین چار کام کرنا پڑیں گے، جمہوریت جو آپ دفن کر چکے ہیں، جمہور کے فیصلے کو ماننا پڑے گا.
ایکسپریس نیوز کے پروگرام کل تک میں گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پر انھوں نے کہا کہ 12شہادتیں دے دیں لاشیں دے دیں، کس کی گولی لگی اس کے لیے دو چیزیں ہو سکتی ہیں ایک اس کی غیر جانبدار جوڈیشل انکوائری ہو دوسری طریقہ یہ ہے کہ آپ غیر جانبدارانہ طور پر کسی ایسے ادارے سے انکوائری کروائیں جس پر دونوں فریقوں کو اعتماد ہو.
رہنما مسلم لیگ (ن) افنان اللہ خان نے کہا کہ ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ملک کے اندر افہام و تفہیم سے معاملات چلائے جائیں لیکن ظاہر ہیں اگر کوئی دارالخلافہ پر چڑھائی کرے گا پھر9مئی کرے گا اور بہت سارے لمبے چوڑے کام ہیں تو پھر آپ جو فیصلہ لیتے ہیں اس کے نتائج تو بھگتنا پڑتے ہیں وہ نتائج عمران خان کے سامنے ہیں.
سینیٹر اور سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا نے کہا کہ آپ نے بالکل ٹھیک کہا کہ میں حکومت نہیں ہوں مگر سرکار کا حصہ تو ہوں گا نہ کچھ تو ہوں گا، میں کسی را کے ایجنٹ کے پاس تو نہیں گیا، اپنے ہی مولانا صاحب ہیں زیرک سیاستدان ہیں چالیس سال کی سیاست ہے، ان کا گھر سیاسی قلعہ بنا ہوا ہے.
میری ان سے ملاقات دو حصوں میں ہے وہاں میں نے عمران خان کی بیگم اور حواریوں سے ان کی جان کو خطرے کا بھی مسئلہ رکھا،ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ نہ رابطے میں تھی ، نہ رابطے میں ہے، نہ انٹرسٹڈ تھی اور نہ آج انٹرسٹڈ ہے، جتنی میری عمر ہے اتنا مولانا صاحب کا تجربہ ہے.
دوسری بات یہ ہے کہ کے پی میں ان سے مینڈیٹ چرایا گیا ہے جب یہاں مینڈیٹ چوری کی بات ہو رہی ہے تو سب نے مینڈیٹ چرالیا، بہت ساری چیزیں ہیں بہت ساری شکایات ہیں بہت سارے افسوس ہیں ان سب کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لا کر جوڑ کر تم کچھ آگے تم کچھ پیچھے، تم کچھ آگے تم کچھ پیچھے تب معاملہ حل ہو گا۔
[ad_2]
Source link