[ad_1]
وفاقی حکومت نے ملک کے بڑے ٹیکس دہندگان اور برآمد کنندگان سمیت دیگر کیٹگریز سے تعلق رکھنے و الے سرفہرست ٹیکس دہندگان کی حوصلہ افزائی اور انہیں خصوصی مراعات اور سہولیات فراہم کرنے کے حوالے ٹیکس ایئر2023 کے لیے پاکستان آنر کارڈ اسکیم متعارف کروادی ہے۔
پاکستان آنر کارڈ اسکیم کے تحت 26 مارچ 2024 کو منعقدہ ٹیکس ایکسیلنس ایوارڈز کی تقریب میں وزیراعظم سے ایوارڈ وصول کرنے والے سرفہرست ٹیکس دہندگان کو ایک سال کی مدت کے لیے یہ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق اسکیم کے تحت پاکستان آنر کارڈ رکھنے والے سرفہرست ٹیکس دہندگان کو کارڈ کے اجرا کی تاریخ کے بعد سے ایک سال تک مراعات اور سہولیات حاصل رہیں، پاکستان آنر کارڈ اسکیم کا اطلاق 26 مارچ 2024 کو منعقد ہونے والی ٹیکس ایکسیلنس ایوارڈ کی تقریب میں وزیراعظم سے ایوارڈ وصول کرنے والے ہر کٹیگری کے ٹاپ ٹیکس دہندگان پر ہوگا۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ اسکیم کے تحت 9 بڑے برآمد کنندگان کو پاکستان آنر کارڈ جاری کیے جائیں گے اور برآمد کنندگان کے سیکٹرز کے لحاظ سے کیمیکل پراڈکٹس، فوڈ پراڈکٹس، لیدر، مشینری فارما سیوٹیکل اور کھیلوں کے سامان کے شعبے سے دو دو بڑے ایکسپورٹرز کو یہ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں اسٹیل اینڈ میٹل پراڈکٹس، پیپر اینڈ پلاسٹک سمیت دیگر شعبوں میں سب سے زیادہ برآمدات کرنے والے ایک ایک بڑے برآمد کنندہ کو یہ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ غیر روایتی اور جدت پر مبنی اشیا کے برآمد کنندگان میں سے ایلمونیئم اور آرٹیلرز، مصالحہ جات، فش اینڈ کرسٹسینز میں سب سے زیادہ برآمدات کرنے والے ایک ایک برآمد کنندہ اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں 3 بڑے برآمد کنندگان کو یہ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
اسی طرح گزشتہ سال کے دوران سب سے زیادہ گروتھ دکھانے والے ٹاپ کے دو بڑے برآمد کنندگان، پہلی مرتبہ برآمدات کرنے والے نئے برآمدکنندگان میں ٹاپ کے 3 بڑے برآمد کنندہ اسی طرح ٹاپ کی تین بڑی خواتین برآمد کنندگان کو یہ ایوارڈ دیے جائیں گے، تمام ٹیکسوں میں سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے ٹاپ کے 12 بڑے ٹیکس دہندگان کو بھی پاکستان آنر کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
ایف بی آر نے بتایا کہ سب سے زیادہ انکم ٹیکس دینے والے ٹیکس دہندگان کی کٹیگریز میں سے سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی ٹاپ کی پانچ بڑی کمپنیوں کو اسی طرح ایسوسی ایشن آف پرسنز(اے او پیز) میں سے سب سے زیادہ ٹیکس دینے والی اے او پیز کو یہ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
انفرادی ٹیکس دہندگان میں سے سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے ٹاپ کے 5 بڑے انفرادی ٹیکس دہندگان کو پاکستان آنر کارڈ جاری کیے جائیں گے، دستاویز کے مطابق نئے ٹیکس دہندگان کی کٹیگری میں بھی سب سے زیادہ ٹیکس دینے والے دو بڑے نئے ٹیکس دہندگان کو یہ کارڈ جاری کیے جائیں گے۔
علاوہ ازیں ایس ایم ای سیکٹر میں بھی ٹاپ کے تین بڑے ٹیکس دہندگان کو پاکستان آنر کارڈ جاری کیے جائیں گے، دستاویز کے مطابق پاکستان آنر کارڈ کے لیے مقرر کردہ اہلیت کے معیار کے تحت ٹیکس دہندگان کے زیادہ بڑے ٹیکس پیئر ہونے کا تعین ٹیکس دہندہ کی جمع کروائی گئی اسٹیٹمنٹ اور ٹیکس ریٹرن کے مطابق ادا کردہ ٹیکس کی پوری رقم کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
اس کے علاوہ وہ ٹاپ ٹیکس پیئر پاکستان آنر کارڈ کے لیے اہل ہوگا جس کے ذمہ ٹیکس واجبات کی مد میں کوئی بقایا جات نہیں ہوں گے، اسی طرح ایسوسی ایشن آف پرسنز،کمپنیوں اور انفرادی ٹیکس دہندگان کے لیے بھی اہلیت کا معیار یہی ہوگا کہ ان کے ذمہ کوئی ٹیکس واجبات نہ ہوں اور یہ ٹیکس ڈیمانڈ کا کیس ہو اور نہ ہی کسی عدالت کوئی ٹیکس تنازع کا کیس یا حکم امتناعی ہو، اس کے علاوہ کسی عدالت میں کسی قسم کی کریمنل پروسیڈنگ نہ ہو رہی ہو۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان آنر کارڈ رکھنے والے ٹاپ کے ٹیکس دہندگان اور برآمد کنندگان کو پاکستان ایئر پورٹس اتھارٹی کے زیر انتظام تمام ایئرپورٹس پر سی آئی پی اور وی آئی پی س لاونجز تک رسائی دی جائے گی البتہ ایئر لائنز کی جانب سے اپنے زیر انتظام لاونجز اس میں شامل نہیں ہوں گے۔
امیگریشن کاونٹرز پر فاسٹ ٹریک کلیئرنس کی سہولت دی جائے گی، پاکستان آنر کارڈ رکھنے والوں کو سرکاری پاسپورٹ جاری کیے جائیں گے، اسی طرح ان ٹاپ کے بڑے ٹیکس دہندگان کو وزیراعظم کے ساتھ سالانہ ڈنر پر مدعو کیا جایا کرے گا۔
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ ہر کیٹگری میں ٹاپ کے ٹیکس دہندگان کا انتخاب پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ کی طرف سے تصدیقی سرٹیفکیٹس کے ساتھ ایف بی آر کو فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر کیا جائے گا۔
دستاویز میں مزید بتایا گیا ہے کہ پاکستان آنر کارڈ کے تحت ٹاپ کے ٹیکس دہندگان کو ملنے والی سہولیات اور مراعات ایک سال کے لیے ہوں گی، جس کا اطلاق کارڈ کے اجرا کی تاریخ سے ہوگا۔
[ad_2]
Source link