5

ایف بی آر؛ افسران واہلکاروں کے بغیر اجازت میڈیا سے رابطے رولز کی خلاف ورزی قرار

[ad_1]

صرف ترجمان ایف بی آر کو ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ فوٹو : فائل

صرف ترجمان ایف بی آر کو ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا استعمال کرنے کی اجازت ہوگی۔ فوٹو : فائل

اسلام آباد: ایف بی آر نے افسران اور اہلکاروں کی مجاز اتھارٹی سے پیشگی اجازت کے بغیر الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ساتھ رابطوں اور بات چیت کو کنڈکٹ رولز کی خلاف ورزی قرار دیدیا ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے افسران و اہلکاروں پر مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ساتھ رابطوں اور بات چیت کرنے اور سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد کردی ہے صرف ترجمان ایف بی آر کو میڈیا کے ساتھ رابطوں اور بات چیت کرنے کی اجازت ہوگی۔

’’ایکسپریس‘‘ کو دستیاب دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے افسران و اہلکاروں پر الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ساتھ مجاز اتھارٹی کے اجازت کے بغیر رابطوں اور بات چیت پر پابندی عائد کرنے کا باقاعدہ آفس آرڈر جاری کردیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ مشاہدے میں آیا ہے کہ ا یف بی آر کے افسران و اہلکاروں میں مجاز اتھارٹی کی اجازت کے بغیر الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ساتھ رابطوں اور بات چیت کا رجحان بڑھتا جارہا ہے جو کہ کنڈکٹ رولز کی خلاف ورزی کے ذمرے میں آتا ہے۔

لہذا ایف بی آر کے تمام افسران اور اہلکاروں کو ہدایت کی جاتی ہے کہ مجاز اتھارٹی کی اجازت بغیر کسی افسر و اہلکار کو الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ساتھ رابطوں اور بات چیت کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور صرف ترجمان ایف بی آر کو کو الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ساتھ رابطوں اور بات چیت کرنے کی اجازت ہوگی۔

اس کے علاوہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے افسران اور اہلکاروں کیلئے ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا کے استعمال پر بھی پابندی عائد کردی ہے اور کہا ہے کہ کوئی افسر یا اہلکار ذاتی سطع پر ایف بی آڑ کی کارکردگی اور ایف بی آر کے پالیسی سے متعلق فیصلہ سازی بارے ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا کو استعمال نہیں کریں گے۔

ایف بی آر کی پالیسی سطح کی پالیسی سازی سے متعلق فیصلوں اور ایف بی آر کی کارکردگی بارے صرف ترجمان ایف بی آر کو ٹوئٹر سمیت سوشل میڈیا استعمال کرنے کی اجازت ہوگی ایف بی آر کی طرفس ے جاری کردہ آفس آرڈر کی کاپی چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ایس پی ایس، ممبر ایڈمن و ہیومن ریسورس کے اسپیشل اسسٹنٹ،چیف ایڈمن اینڈ فنانس ایف بی آر سمیت متعلقہ حکام کو ارسال کردی گئی ہے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں