11

“میں کوئی بکواس نہیں کرنا چاہتی، میرے لیے سب کی ماں بہنیں قابلِ احترام ہیں”

[ad_1]

نازش جہانگیر نے اپنے بیان پر وضاحت دیدی : فوٹو : ویب ڈیسک

نازش جہانگیر نے اپنے بیان پر وضاحت دیدی : فوٹو : ویب ڈیسک

  کراچی: پاکستانی شوبز انڈسٹری کی معروف اداکارہ نازش جہانگیر نے قومی کرکٹ کے کپتان بابر اعظم سے متعلق اپنے حالیہ وائرل بیان پر وضاحت پیش کردی۔

گزشتہ کچھ دنوں سے سوشل میڈیا پر نازش جہانگیر اور کپتان بابر اعظم کے مداحوں کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے، اس جنگ کا آغاز اداکارہ کے انسٹاگرام ہینڈل پر سوال و جواب کے سیشن کے بعد ہوا تھا۔

نازش جہانگیر نے انسٹاگرام پر سوال و جواب کا ایک سیشن رکھا تھا، اس دوران ایک مداح نے اداکارہ سے سوال کیا تھا کہ اگر کپتان بابر اعظم اُنہیں شادی کی پیشکش کریں گے تو اُن کا جواب کیا ہوگا؟

مداح کے سوال کا جواب دیتے ہوئے نازش جہانگیر نے کہا تھا وہ بابر اعظم کی پیشکش قبول کرنے کے بجائے معذرت کرلیں گی، اداکارہ کا یہ بیان جیسے ہی سوشل میڈیا پر وائرل ہوا تو بابر اعظم کے مداح غصے سے بھڑک اُٹھے تھے۔

مزید پڑھیں: “جس کو میری بات بُری لگی وہ بابر اعظم کو اپنی بہن کا رشتہ دے دیں”

اسی دوران نازش جہانگیر کے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کے نام سے ایک اسٹوری وائرل ہوئی جس میں اداکارہ کی جانب سے بابر اعظم کے مداحوں کے لیے کہا گیا تھا کہ جس کو بھی اُن کی بات بُری لگی ہے وہ بابر اعظم کو اپنی بہن کا رشتہ دے دیں اور اُن کی جان چھوڑ دیں۔

اب نازش جہانگیر نے اس وائرل اسٹوری پر وضاحت پیش کرنے کے لیے ایک بار پھر اپنے انسٹاگرام ہینڈل کا رُخ کیا جہاں اُنہوں نے اس بیان سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میرے لیے سب کی ماں بہنیں قابلِ احترام ہیں۔

مزید پڑھیں: نازش جہانگیر نے بابراعظم سمیت دیگر کھلاڑیوں کو اپنا ’’بھائی‘‘ قرار دیدیا

نازش جہانگیر نے کہا کہ یہ اسکرین شاٹ جعلی ہے، میں نے کسی بھی ٹرولنگ پر ردعمل نہیں دیا کیونکہ یہ میری پرورش میں نہیں ہے کہ میں اپنے ناقدین کو جواب دوں۔

اداکارہ نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ وحشی نما لوگ کیسے اپنا اصلی رنگ دکھاتے ہیں، یہ صرف مجھے ہی نہیں بلکہ ہمارے بابر اعظم کو بھی بدنام کررہے ہیں، مجھے ایسے لوگوں پر ترس آتا ہے۔

اُنہوں نے کہا کہ ٹرولنگ، بدنامی، گالیاں، ان میں سے کوئی بھی میرے لیے اہمیت نہیں رکھتی، میں مزید کوئی بکواس نہیں کرنا چاہتی کیونکہ آپ کے اور میرے کیلیبر میں بہت فرق ہے، لہٰذا آگے بڑھیں۔

nz



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں