[ad_1]
ممبئی: بھارتی اداکارہ سوارا بھاسکر نے اسرائیلی کی سفاکیت اور بربریت کے خلاف آواز اُٹھاتے ہوئے ایک بار پھر غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کردیا۔
سوارا بھاسکر نے اپنے آفیشل انسٹاگرام ہینڈل کی پوسٹ میں کہا کہ میں جب بھی سوشل میڈیا کھولتی ہوں تو مجھے ایسا لگتا ہے کہ غزہ کی سنگین صورتحال دیکھ کر میرا سر پھٹ جائے گا۔
اداکارہ نے کہا کہ غزہ میں 7 اکتوبر سے اسرائیلی حملے جاری ہیں، اُس وقت میری بیٹی صرف 15 دن کی تھی، اب میری بیٹی بغیر سہارے کے اُٹھ سکتی ہے، مسلسل آوازیں نکالتی ہے، سب لوگوں کو پہچانتی ہے، سب کی باتوں پر ردعمل دیتی ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ میں جب اپنی بیٹی کی طرف دیکھتی ہوں تو سوچتی ہوں کہ یہاں میری بیٹی ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھ رہی ہے اور وہاں غزہ میں اسرائیل مسلسل معصوم فلسطینیوں کا قتلِ عام کررہا ہے۔
سوارا بھاسکر نے کہا کہ اسرائیل غزہ کے لوگوں کو بھوکا مار رہا ہے، بچوں کو ذبح کررہا ہے، ننھے بچوں کو گولیاں مار کر قتل کیا جارہا ہے، فلسطین کے اسپتالوں پر حملے ہورہے ہیں، ڈاکٹروں اور طبی عملے کا قتل کیا جارہا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیلی ظلم کا شکار غزہ دنیا کی سب سے بڑی جیل ہے؛ سوارا بھاسکر
بھارتی اداکارہ نے کہا کہ غزہ کے اسپتالوں کے آئی سی یو میں نومولود بچوں کی اموات ہورہی ہیں، اسپتالوں میں لاشیں سڑ رہی ہیں اور اس سب کے لیے امریکہ، اسرائیل کو مدد فراہم کررہا ہے، امریکہ کی جانب سے اسرائیل کو مزید ہتھیار بھیجے جارہے ہیں۔
اُنہوں نے شدید غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ دوسری جانب اقتدار کے عہدوں پر فائز سفید فام مرد اور خواتین اب بھی بحث کر رہے ہیں کہ کیا یہ نسل کشی ہے؟
آخر میں سوارا بھاسکر نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دُنیا کتنی ٹوٹی پھوٹی اور کمزور ہے جو معصوم بچوں تک کو نہیں بچا سکی۔
واضح رہے کہ سوارا بھاسکر بالی ووڈ کی وہ واحد اداکارہ ہیں جو مسلسل اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے ذریعے غزہ کے لیے آواز بُلند کررہی ہیں، وہ اس سے پہلے بھی کئی بار غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ کرچکی ہیں۔
[ad_2]
Source link