9

کراچی پورٹ پر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا بحری جہاز لنگر انداز

[ad_1]

کراچی پورٹ پر کھڑے جہاز کی تصویر

کراچی پورٹ پر کھڑے جہاز کی تصویر

کراچی پورٹ پر ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا بحری جہاز لنگر انداز ہوگیا، کنٹینر بردار بحری جہاز MSC ANNA گہرے پانی کے ٹرمینل ساؤتھ ایشیاء پاکستان پر لنگر انداز ہوا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لنگر انداز ہوئے غیر ملکی جہاز MSC ANNA کی لمبائی 400 میٹر اور گنجائش 19ہزار 368ٹی ای یوز ہے۔ پاکستان میں اس سے قبل 19 مئی 2020ء کو سب سے بڑا بحری جہاز لنگر انداز ہوا تھا، ہانگ کانگ ایکسپریس کی لمبائی 366.50 میٹر، گنجائش 14ہزار ٹی ای یوز تھی۔

جہاز کے استقبال کے لیے خصوصی تقریب جمعرات کو کراچی پورٹ پر ہوگی جس میں پورٹ حکام اور اعلیٰ حکومتی شخصیات شرکت کریں گی۔

ترجمان کے پی ٹی کے مطابق 400 میٹر لمبا جہاز ’’ایم ایس سی اینا‘‘ کراچی بندرگاہ کے نجی ٹرمینل SAPT پر لنگر انداز ہوا ہے۔ بندرگاہ پر آمد پر کے پی ٹی کے پائلٹ نے کے پی ٹی جنرل منیجر آپریشنز ریئر ایڈمرل رضوان احمد کی سربراہی میں جہاز کی برتھنگ SAPT ٹرمینل پر کرائی۔

یہ جہاز 19 ہزار کنٹینرز لے کر کراچی بندرگاہ پہنچا ہے۔ ضابطے کی کارروائی کے بعد جہاز سے کنٹینرز اتارنے کی کاروائی شروع ہو جائے گی۔

اس اہم سنگ میل کے موقع پر اپنے تاثرات میں ہیڈ آف بزنس یونٹ ہچی سن پورٹس پاکستان سی ایس کم نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے کنٹینر بردار بحری جہاز کی ہینڈلنگ ہچی سن پورٹس پاکستان کے لیے باعث فخر ہے اور پاکستان کی میری ٹائم انڈسٹری کی ترقی کے لیے ہمارے عزم کی ترجمانی کرتی ہے۔

سی ایس کم نے کہا کہ ہم باقاعدگی سے بڑے بحری جہاز ہینڈل کررہے ہیں۔ اس سے قبل 14ہزار ٹی ای یوز کے حامل 366میٹر طویل بحری جہاز کی ہینڈلنگ کی گئی تھی اور اب CV MSC ANNA کو ہینڈل کیا گیا جس کی گنجائش 19ہزار ٹی ای یوز ہے اور لمبائی 400میٹر ہے۔ مستقبل میں بھی ہم بڑے بحری جہازوں کی موثر طریقے سے ہینڈلنگ کی اپنی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔
واضح رہے کہ ان بڑے بحری جہازوں کی آمد سے شپنگ کی لاگت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔ اس طرح کے بڑے بحری جہازوں کی ہینڈلنگ سے پورٹ کی سرگرمیوں اور تجارت میں اضافے سے حکومتی ریونیو میں بھی نمایاں اضافہ ہوگا۔ بڑے بحری جہازوں کی آمدورفت میں اضافہ عالمی تجارت میں پاکستان کے مقام کو بڑھانے کے ساتھ ملک کی معاشی ترقی میں ٹرمینل کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔



[ad_2]

Source link

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں