[ad_1]
لاہور: ایل پی جی پر ٹیکس 8 فیصد سے 18 فیصد کرنے کے باعث ایل پی جی کی فی کلو قیمت میں 14 روپے جبکہ سلنڈر 164 روپے مہنگا ہو جائے گا۔
گھریلو کے ساتھ ساتھ کمرشل صارفین پر بھی مزید بوجھ پڑ جائے گا اور حکومت مہنگائی کنٹرول کرنے میں ناکام ہو جائے گی، ملک بھر میں چھوٹے کھانے پینے کے ڈھابے اور تندور بند ہونے سے بےروزگاری بھی بڑھے گی۔
چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن عرفان کھوکھر نے کہا کہ بجٹ میں ایل پی جی امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کا فیصلہ عوام کے ساتھ ظلم ہے، اسٹیک ہولڈرز نے وزیراعظم شہباز شریف کو خط لکھ کر فیصلے پر نظرثانی کی درخواست کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ 18فیصد تک ٹیکس کو بڑھانا امپورٹر اور خریدار دونوں کے لیے نقصان دہ ہے، 300 ایل پی جی مارکیٹنگ کمپنیاں درآمدی ایل پی جی پر انحصار کرتی ہیں اور ملکی کھپت کو پورا کرنے کے لیے 60 سے 70فیصد ایل پی جی درآمد کی جاتی ہے۔
چیئرمین ایل پی جی ڈسٹری بیوٹر ایسوسی ایشن نے فیصلے کے خلاف عیدالاضحیٰ سے قبل ہڑتال کی دھمکی دے دی۔
[ad_2]
Source link