[ad_1]
کراچی: وفاقی حکومت رواں مالی سال کےلیے مقررہ کردہ اہم معاشی اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے البتہ زرعی شعبے کی کارکردگی 3.4 فیصد ہدف کے مقابلے 4 فیصد ریکارڈ کی گئی۔
کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سالانہ ہدف 6 ارب ڈالر رہا جبکہ 10 ماہ میں 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالررہا ہے۔ ایکپریس نیوزکو ذرائع نے بتایا کہ اہم فصلوں کی پیداوار3 فیصد ہدف کے مقابلے 16.8 فیصد رہی۔ گندم، چاول، مکئی سمیت بڑی فصلوں کی پیداوارمیں نمایاں بہتری ریکارڈ کی گئی، معاشی ترقی ساڑھے تین فیصد ہدف کے مقابلے میں دو اعشاریہ تین آٹھ فیصد رہی ہے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے رواں مالی سال 2023-24 کا اقتصادی سروے کل جاری کیا جائے گا۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ رواں مالی سال حکومت کوبعض اہم معاشی اہداف پورے کرنے میں ناکامی کا سامنا رہا۔ سروے نکات کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معاشی ترقی 3.5 فیصد ہدف کے مقابلے میں 2.38 فیصد رہی، اوسط مہنگائی 21 فیصد سالانہ ہدف کے مقابلے میں23.2 فیصد تک رہی ہے، فی کس آمدن، ترسیلات زر، برآمدات، ٹیکس ریونیو میں پہلے سے بہتری ہوئی ہے۔
صنعتی ترقی کا سالانہ 3.4 فیصد ہدف پورا نہ ہوا، گروتھ 1.2 فیصد رہی، مینوفیکچرنگ کا ہدف 4.3 فیصد، کارکردگی 2.4 فیصد ریکارڈ کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق بڑی صنعتوں کی کارکردگی 3.2 فیصد ہدف کے مقابلے 0.1 فیصد رہی رئیل اسٹیٹ، تعلیم، صحت، رہائش، خوراک کے شعبے کی بہتر کارکردگی ہوئی تاہم بجلی، گیس، ہول سیل، ری ٹیل، ٹرانسپورٹ سیکٹر کے اہداف پورے نہ ہوئے خدمات کے شعبے کی ترقی کا ہدف 3.6 فیصد، کارکردگی 1.2 فیصد رہی، فنانشل، انشورنس سیکٹر، مواصلات، قومی بچت کے اہداف بھی حاصل نہ ہوئے۔
ترسیلات زرکا سالانہ ہدف 30 ارب53 کروڑ ڈالر، 11 ماہ میں 27 ارب ڈالر رہیں سالانہ برآمدات 30 ارب ڈالر ہدف کے مقابلے میں 11 ماہ میں 28 ارب ڈالر رہیں،درآمدات 58 ارب 69 کروڑ ڈالر ہدف کے مقابلے 49 ارب 80 کروڑ ڈالر ریکارڈ کی گئی، تجارتی خسارہ سالانہ ہدف 28 ارب 66 کروڑ ڈالر، 11 ماہ میں 21.73 ارب ڈالررہا۔
[ad_2]
Source link