[ad_1]
اسلام آباد: تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کو جلسہ کی اجازت نہ دینے پر توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔
حکومت کے خلاف اپوزیشن الائنس تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کے کوآرڈینیٹر نے اسلام آباد ہائی وکرٹ سے رجوع کرلیا ۔ عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ ڈی سی اسلام آباد نے 4 جولائی کو عدالت کو بتایا کہ این او سی جاری کردیا گیا ہے، جس کے بعد عامر مغل سرکاری حکام کو جلسہ گاہ کے دورے پر لے جانے کے لیے ڈی سی آفس گئے، جہاں سے عامر مغل کو پولیس نے گرفتار کرلیا ۔
یہ خبر بھی پڑھیں: تحریک انصاف کا آج اسلام آباد میں ہر صورت جلسہ کرنے کا فیصلہ
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ اسلام آباد پولیس کے ٹویٹ سے معلوم ہوا کہ جلسہ کا این او سی منسوخ کردیا گیا ہے۔ بعدازاں ڈی سی اسلام آباد نے کل این او سی منسوخ کرنے کا لیٹر بھیج دیا ۔ عدالتی حکم کے باوجود ترنول جلسے کا این او سی معطل کرنا توہینِ عدالت ہے۔ عدالت این او سی منسوخ کرنے والوں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کرے۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد: سیکیورٹی خدشات کے باعث تحریک انصاف کے جلسے کی اجازت منسوخ
تحریکِ تحفظِ آئینِ پاکستان کو جلسے کی اجازت نہ دینے پر دائر درخواست میں چیف کمشنر ، ڈی سی ، آئی جی، ایس ایچ او تھانہ ترنول اور دیگر فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جلسہ کرنے کی اجازت دینے کے احکامات جاری کیے جائیں۔ فریقین کو عدالتی احکامات پر عمل درآمد کرنے کا حکم دیا جائے اور پی ٹی آئی کارکنوں کو ہراساں کرنے سے روکنے کے احکامات بھی جاری کیے جائیں۔
[ad_2]
Source link